جھارکھنڈ میں اردو کو سیاست سے جوڑنے کی ضرورت :پروفیسر اسلم جمشید پور ی

انجمن فروغ اردو کے زیر اہتمام ’’مضمون نویسی : اصول و آداب ‘‘ پر توسیعی خطبہ کا انعقاد
الحیات نیوز سروس 
رانچی : انجمن فروغ اردو کی جانب سے (بہ یاد خلیل احمد، سماجی کارکن ) چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی ،میرٹھ کے صدر شعبۂ اردو پروفیسر اسلم جمشید پوری کے اعزاز میں ایک ادبی نشست کا اہتمام کیاگیا ۔ پروگرام کا آغاز قاری مجاہد الاسلام کے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد انجمن فروغ اردو کے صدر محمد اقبال نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ انھوں نے کہا کہ اردو کے مسائل کا حل اور اردو اکیڈمی کا قیام جلد از جلد جھارکھنڈ جیسے صوبے میں کیاجانا چاہیے۔ تا کہ اردو حلقہ میں تصنیف و تالیف کے کام بآسانی حل ہو سکیں۔ ڈاکٹر محمد غالب نشتر نے انجمن فروغ اردو کا تعارف کرایا اور کہا کہ اردو کو زندہ رکھنا ہے تو ہمیںپرائمری اورثانوی اسکولوں پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی۔ میرٹھ سے تشریف لائے ڈاکٹر ارشاد سیانوی نے مہمان خصوصی کا تعارف پیش کیا۔ اس کے بعد مہمان خصوصی پروفیسر اسلم جمشید پوری (صدرشعبۂ اردو، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ ) نے ’’مضمون نویسی :اصول و آداب ‘‘کے موضوع پر توسیعی خطبہ دیااور انھوں نے بتایا کہ بی ۔ اے ، ایم۔ اے اور پی ایچ ڈی کے طلبا کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ مضمون نویسی کیا ہے اور مقالہ اور مضمون میں کیا فرق ہے ۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ طلبا میں مضمون نویسی کی صلاحیت بی۔ اے کی سطح پر پیدا ہوجانی چاہیے۔ صدارتی خطبے کے طور پر جناب ابرار احمد نے کہاکہ انجمن فروغ اردو، جھارکھنڈ کی واحد ایسی رجسٹرڈ تنظیم ہے جو زمینی سطح سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک اردو کے فروغ کے لیے مستقل محنت کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حالیہ دنوں میں انجمن فروغ اردو نے اتنے اچھے اچھے سیمینار کرائے کہ مجھ جیسے ادنیٰ طالب علم کو اردو سے محبت ہو گئی ہے۔ میں دعا گوہوں کہ یہ تنظیم دن دونی رات چوگنی ترقی کرے ۔ اس موقع پر وارڈ 16کی پارشد ناظمہ رضاصاحبہ بھی موجود تھیں۔نظامت کے فرائض پروفیسر شہنواز خان نمکین نے ادا کیے۔اس موقع پر ڈاکٹر فہیمہ الیاس کی ایک کتاب کا اجرابھی عمل میں آیا۔ پروگرام میں رام گڑھ ، لوہردگا، ہزاریباغ، لاتیہار، گڑھوا، ڈالٹن گنج کے ضلعی کارکنان اور ممبران کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں سامعین موجود تھے۔ اس موقع پر انجمن فروغ اردو کے سنٹرل اور ضلع سطح کے فعال اور متحرک کارکنان کو مومینٹو اور توصیفی سند سے بھی نوازا گیا۔ شکریہ کے فرائض مولانا عبد الاحد قاسمی نے انجام دیے۔ اس پروگرام کو کامیا ب بنانے میں ڈاکٹر عبد الباسط، محمد ساجد، عبد الرزاق، ہارون رشید، احسان انصاری، نہال انصاری، محمد مجاہد الاسلام، ابو ہریرہ، سرفراز،دلشاد نظمی،دانش ایاز، راشد جمال، طیبہ آفرین، گلناز ترنم، عائشہ پروین، تسمیہ آفرین، محمد معراج، محمد سرفراز عالم، محمد ریحان وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔