پہلوان انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف احتجاج میں اترے

نئی دہلی، 18 جنوری (یو این آئی) اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک سمیت دیگر نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ پونیا سمیت کئی پہلوانوں نے بدھ کو جنتر منتر پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کی قیادت میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے کام کاج پر ناراضگی ظاہر کرنے کے لیے احتجاج کیا۔ بجرنگ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، ریسلنگ فیڈریشن کے صدر ہمارے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں۔ ان کا رویہ آمرانہ ہے۔ دراصل ریسلنگ فیڈریشن میں بیٹھے کچھ لوگوں کو اس کھیل کا کوئی علم نہیں ہے۔ پہلوان اس آمریت کو برداشت کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ اس سے قبل انہوں نے ٹویٹ کیا، "فیڈریشن کا کام کھلاڑیوں کا ساتھ دینا، ان کی کھیلوں کی ضروریات کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ اگر کوئی مسئلہ ہے تو اسے حل کرنا ہوگا۔ لیکن کیا کیا جائے اگر فیڈریشن ہی مسئلہ کھڑا کر دے ۔ اب ہمیں لڑنا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ کھلاڑی ملک کے لیے تمغے حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں لیکن فیڈریشن نے ہمیں مایوس کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ من مانے قوانین مسلط کر کے کھلاڑیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔بجرنگ نے کہا، 'ہم نے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد سے کسی سے رابطہ نہیں کیا ۔ برج بھوشن نے اولمپکس کے بعد مجھ سے بات کرنے سے انکار کر دیا۔ ہم فیڈریشن میں تبدیلی چاہتے ہیں۔"  یہ بات قابل ذکر ہے کہ انڈین ریسلنگ فیڈریشن نے تمام پہلوانوں کے لیے ٹرائلز میں اپنی موجودگی درج کرانا لازمی قرار دے دیا ہے جب کہ پہلوانوں نے اس اعلان کو تغلقی قرار دیتے ہوئے مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں اپنی صلاحیتیں ثابت کرنے کے بعد ٹرائلز کا کوئی جواز نہیں ہے۔اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک نے بجرنگ کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ درحقیقت فیڈریشن میں بیٹھے لوگوں کو کھیلوں کے بارے میں ذرا بھی علم نہیں ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “کھلاڑی ملک کے لیے تمغے حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں، لیکن فیڈریشن نے ہمیں مایوس کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ من مانے قوانین مسلط کر کے کھلاڑیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑی ایسے ٹورنامنٹ میں نہیں جا سکتے جس کے لیے ان پر پابندی لگائی گئی ہو۔ فیڈریشن کے لوگ ریسلنگ نہیں جانتے۔ اگر آپ ہر ماہ اپنا وزن کم کرتے ہیں تو آپ مقابلہ کیسے کریں گے؟ میں نے اولمپکس کے بعد نیشنل گیمز میں حصہ لیا۔ وہ کیمپ میں ہمارا نام نہیں ڈالتے۔ کافی جدوجہد کے بعد ہمارا نام ٹریننگ کیمپ میں آیا۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا نیرج چوپڑا، پی وی سندھو فٹنس ٹیسٹ دیتے ہیں؟ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا اسسٹنٹ سکریٹری  ونود تومر  نے کہا، "مجھے معلوم ہوا کہ یہاں کچھ پہلوان احتجاج میں بیٹھے ہیں، اس لیے میں یہاں ان کے مسائل پوچھنے آیا ہوں۔ 
مجھے ابھی تک نہیں بتایا کہ کیا بات ہے۔ ابھی تک میرے یا فیڈریشن کے سامنے ایسا کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا گیا۔ فیڈریشن پہلوانوں کے تمام مسائل حل کرے گی۔
          ایشیا اور کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی پہلی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے کہا، "میں نے ٹرائلز دیئے اور کامن ویلتھ گیمز میں حصہ لیا۔ وہ کہتا ہے کہ ہم مقابلہ کرنے سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے مجھے ٹرائل میں حصہ لینے پر مجبور کیا۔ وہ عالمی چیمپئن شپ کو قومی چیمپئن شپ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اگر میرے ساتھ ایسا نہ ہوتا تو میں گولڈ جیت جاتی مجھے کیا چوٹ لگی ہے یہ جاننے کے لئے کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ وہ مجھے کھوٹا سکہ کہتے تھے۔