پیرو میں جاری سیاسی مظاہروں میں 42 افراد ہلاک

لیما، 14 جنوری (یو این آئی/ اسپوتنک) پیرو میں سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو کے حامیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ملک گیر جھڑپوں میں ایک پولیس افسر سمیت 42 شہریوں کی موت  ہو گئی ہے۔اٹارنی جنرل کے دفتر نے یہ اطلاع دی۔ دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ  احتجاجی مظاہروں میں خاص طور پر جنوبی علاقے میں 355 عام شہری اور 176 نیشنل پولیس ایجنٹس سمیت 531 افراد زخمی ہوئے اور 329 کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر فساد، تشدد، حکام کے خلاف مزاحمت اور عوامی خدمات میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
مسٹر کاسٹیلو کے حامیوں نے نئے صدر، ڈینا بولورٹے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا اور مسٹر کاسٹیلو کی رہائی کے ساتھ ساتھ صدارتی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔
محترمہ بولورٹے نے تشدد کو روکنے کے لیے 14 دسمبر کو ملک بھر میں 30 دن کی ایمرجنسی  کا اعلان کیا تھا۔
پولیس نے آیاکوچو  پیپلز ڈیفنس فرنٹ کے صدر روشیولینڈروں میلگر کو  جمعرات کی رات گرفتار کیا۔ دسمبر میں آیاکوچو میں سب سے زیادہ تشدد دیکھنے میں آیا۔پیرو کی پارلیمنٹ نے 7 دسمبر 2022 کو سابق صدر کاسٹیلو کا مواخذہ کیا اور انہیں بغاوت کی کوشش کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ انہوں نے مواخذے سے قبل پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کی کوشش کی۔ اس وقت کی وزیر اعظم ڈینا بولوارٹے کو ملک کی نئی لیڈر مقرر کیا گیا تھا۔