
مہم کا خاتمہ نہیں بلکہ ریاست کو منشیات اور جرائم سے پاک بنانے کی سمت ایک نئی شروعات: دیپیکا پانڈے
الحیات نیوز سرو س
رانچی،26؍جون: جھارکھنڈ میں 10 جون سے 26 جون تک منعقد کی گئی منشیات کے خلاف ریاست گیر بیداری مہم آج ڈورنڈا کے شوریہ آڈیٹوریم میں اختتام پذیر ہوئی۔ اختتامی تقریب کی مہمان خصوصی، وزیر دیہی ترقی محترمہ دیپیکا پانڈے سنگھ نے اسے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی دور اندیش سوچ اور حساس قیادت کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ ریاست کو منشیات سے پاک اور جرائم سے پاک بنانے کی جانب ایک نئی شروعات ہے۔محترمہ دیپیکا پانڈے سنگھ نے کہا کہ آج جھارکھنڈ ترقی یافتہ ریاستوں کے زمرے میں قدم بہ قدم بڑھ رہا ہے جہاں تمام انفراسٹرکچر کو مضبوط کیا جا رہا ہے وہیں دوسری طرف جھارکھنڈ بھی سماجی برائیوں کے خلاف کھڑا ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بڑے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے کے تانے بانے کو تباہ کرنے والے عناصر کو روکا جاسکے۔
چیف سکریٹری محترمہ الکا تیواری نے اپنے خطاب میں کہا کہ افیون کی کاشت اور منشیات کے کاروبار نے ریاست کے کئی حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار ریاستی حکومت نے ٹیکنالوجی اور کثیر شعبہ جاتی تال میل کے ذریعے بڑے پیمانے پر افیون کی کاشت کو تباہ کیا ہے۔ انہوں نے افیون کی کاشت کے خلاف شروع کی گئی وسیع مہم کو "جامع کامیابی" قرار دیا۔
ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل انوراگ گپتا نے بتایا کہ اس سال 27,000 ایکڑ اراضی پر پھیلی افیون کی کاشت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کھونٹی جیسے حساس اضلاع میں مقامی لوگوں نے بھی رضاکارانہ طور پر اس مہم میں حصہ لیا۔ انہوں نے براؤن شوگر کو نوجوانوں کے لیے مہلک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب پولیس سپلائی چین کو توڑنے کے لیے پیڈلرز، ڈیلرز اور سپلائی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب تک منشیات کے خلاف مجموعی طور پر 350 مقدمات درج کر کے 318 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اجے کمار نے اسکولوں، کالجوں اور آنگن باڑی مراکز کے ذریعہ مسلسل بیداری پروگرام چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ منشیات کے خاتمے سے متعلق کورسز کو کتابوں میں شامل کیا جائے اور NSS رضاکاروں کی فعال شرکت کو یقینی بنایا جائے۔
ہوم، جیل اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی پرنسپل سکریٹری محترمہ وندنا ڈاڈیل نے کہا کہ ریاست کی 238 پنچایتیں افیون کی کاشت سے متاثر ہیں، جہاں مستقبل میں بیداری مہم جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں 12000 سے زائد بیداری پروگرام منعقد کیے گئے۔ اس دوران 3000 سے زائد اسکولوں میں ایک خصوصی مہم چلائی گئی جس میں 22 لاکھ بچے شامل تھے۔ اس کے ساتھ گھر گھر پبلسٹی، ماسٹر ٹرینرز کی تیاری اور یونیسیف کی تکنیکی مدد اس مہم کی خاص خصوصیات تھیں۔
سماجی بہبود کے سکریٹری منوج کمار نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ یہ مہم صرف تعزیری نہیں تھی بلکہ یہ انسانی نقطہ نظر سے متاثر تھی۔ منشیات کے متاثرین کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اپناتے ہوئے انہیں بحالی کی طرف بڑھایا گیا ہے۔
تقریب کے آخر میں بیداری مہم میں خصوصی کردار ادا کرنے والے محکموں اور رضاکار تنظیموں کے نمائندوں کو اعزاز سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ resistjharkhand.gov.in پورٹل بھی شروع کیا گیا۔ اس پورٹل پر نشے سے متعلق تمام معلومات، بیداری کے مواد اور ریاست کی کامیابیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے پرنسپل سکریٹری راہول پروار، اسکولی تعلیم کے سکریٹری اوماشنکر سنگھ، سیاحت کے سکریٹری منوج کمار، ڈپٹی کمشنر منجوناتھ بھجنتری، آئی جی اسیم وکرانت منج اور کئی سینئرافسران اور ملازمین موجود تھے۔