چیف جسٹس کی مرکزی ایجنسیوں کو نصیحت

 ’قومی سلامتی اور اقتصادی جرائم کی تحقیقات پر توجہ دیں‘
نئی دہلی،02؍اپریل(ایجنسی) چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے پیر (یکم اپریل) کو سی بی آئی کے یوم تاسیس کے موقع پر مرکزی ایجنسیوں کو اہم مشورہ دیا ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ چونکہ مرکزی ایجنسیوں کا دائرہ محدود ہے، اس لیے انہیں صرف معاشی جرائم یا ملک کے خلاف ہونے والے قومی سلامتی کے معاملات کی تحقیقات پر توجہ دینی چاہیے۔سی بی آئی کے یوم تاسیس کے موقع پر دہلی کے ’بھارت منڈپم‘ میں منعقدہ 20ویں ’ڈی پی کوہلی میموریل لیکچر‘ کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح ٹیکنالوجی نے جرائم کے منظر نامے کو بدل دیا ہے اور تفتیشی ایجنسی کو اب ایک پیچیدہ چیلنج کا سامنا ہے۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، ’’سی بی آئی سے کہا جا رہا ہے کہ وہ انسداد بدعنوانی کی تحقیقاتی ایجنسی کے طور پر اپنے کردار سے ہٹ کر مختلف قسم کے مجرمانہ معاملات کی تحقیقات کرے۔ لیکن چونکہ سی بی آئی کا دائرہ کار محدود ہے اس لیے بڑی تفتیشی ایجنسیوں کو صرف ایسے معاملات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو قومی سلامتی سے متعلق ہوں۔ ایجنسی کو ایسے معاملات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو قوم کے خلاف اقتصادی جرائم سے متعلق ہو۔ ہر معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنا مناسب نہیں ہے۔‘‘چیف جسٹس نے کہا، ’’ہمیں جرائم کو روکنے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں مختلف محکموں کے درمیان ادارہ جاتی عزم، فنانس، کوآرڈینیشن اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ سی بی آئی کو مقدمات کے سست طریقے سے نمٹانے کے رجحان سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘انہوں نے کہا، "ججوں کو شکایت ہے کہ ان میں سے بہترین لوگوں کو سی بی آئی عدالتوں میں تعینات کیا جاتا ہے، کیونکہ وہ حساس ہوتے ہیں لیکن سست ٹرائل کی وجہ سے مقدمات کے نمٹانے کی رفتار بھی سست پڑ جاتی ہے۔ سسٹم میں بڑے پیمانے پر بہتری لانے کے لیے ہمیں تکنیکی طور پر جدید آلات درکار ہیں۔‘‘