مختارانصاری کی میت دیررات پہنچی غازی پور

بعد نماز فجر تجہیز و تدفین ممکن 
لکھنؤ،29؍مارچ(ایجنسی)پولیس سپرنٹنڈنٹ اوم ویر سنگھ نے کہا کہ اہل خانہ نے کہا ہے کہ مختار انصاری کو کل سنیچر (30 مارچ) کو صبح کی نماز کے بعد سپرد خاک کیا جائے گا۔مختار انصاری کی نماز جنازہ اور تدفین میں اہل خانہ اور قریبی رشتہ داروں کو شرکت کی اجازت ہے۔مختار انصاری کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد باندہ سے غازی پور کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔ مختار کی میت رات گئے غازی پور پہنچے گی۔ وہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ اوم ویر سنگھ نے کہا کہ اہل خانہ نے کہا ہے کہ مختار انصاری کو کل سنیچر (30 مارچ) کو صبح کی نماز کے بعد سپرد خاک کیا جائے گا۔مختار انصاری کی نماز جنازہ اور تدفین میں اہل خانہ اور قریبی رشتہ داروں کو شرکت کی اجازت ہے۔ جن کی تعداد 100 کے قریب ہوگی انہیں شرکت کی اجازت ہوگی۔میت پہنچنے پر غازی پور پہنچنے کے بعد مختار انصاری کو ان کے مکان کے قریب میں واقع کالی باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔غازی پور کے محمد آباد میں مختار انصاری کے گھر کے سامنے بیریکیڈنگ کی گئی ہے اور سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ساتھ ہی میڈیا کے اہلکاروں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ باندہ سے لاش یہاں لائی جارہی ہے لیکن اس میں 8 سے 9 گھنٹے لگیں گے۔ فاصلہ 400 کلومیٹر ہے۔ مختار کے حامیوں کی بڑی تعداد یہاں کھڑی ہے۔ مختار کو غریبوں کا مسیحا قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ یہ کہتے ہوئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ ا نہیں زہر دے کر ہلاک کیا گیا ہے۔