ہائی کورٹ کا ای ڈی کو نوٹس، کیجریوال کو نہیں ملی راحت

عدالت ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر 3 اپریل کو سماعت کرے گی
نئی دہلی، 27 مارچ (یو این آئی) دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھپلہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری اور نظربندی کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر نوٹس جاری کیا۔عدالت نے مسٹر کیجریوال کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کردیا۔جسٹس سوارن کانتا شرما کی بنچ نے مسٹر کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی اور ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کے دلائل سننے کے بعد مرکزی تفتیشی ایجنسی کو نوٹس جاری کیا اور اسے اپنا جواب 2 اپریل کو داخل کرنے کو کہا۔ ہائی کورٹ اس معاملے میں اگلی سماعت 3 اپریل کو کرے گی۔ہائی کورٹ کے سامنے دلیل دیتے ہوئے مسٹر سنگھوی نے کہا کہ اس معاملے میں مسٹر کیجریوال کی گرفتاری ملزمین کے بیانات پر مبنی تھی، جو بعد میں سرکاری گواہ بن گئے۔ اس طرح کے 'ناقابل اعتمادسرکاری گواہ کے علاوہ ان (کیجریوال) کے خلاف کوئی اور ثبوت نہیں ہے۔سنگل بنچ کے سامنے بحث کرتے ہوئے مسٹر راجو نے ای ڈی کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لیے تین ہفتے کا وقت دینے کی درخواست کی تھی۔وزیراعلی کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اگلے دن 22 مارچ کو انہیں راؤز ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے مسٹر کیجریوال کو چھ دن کے لئے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا، جو 28 مارچ کو ختم ہونے والاہے۔22 مارچ کو خصوصی عدالت کے سامنے ای ڈی نے مسٹر کیجریوال پر مبینہ شراب پالیسی 2021-2022 گھپلے کے اہم 'سازشی اور ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام لگایا تھا (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا)۔ تب وزیر اعلیٰ کے وکلاء نے ای ڈی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سخت اعتراضات اٹھائے تھے۔مرکزی حکومت پر ای ڈی کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر سنگھوی نے کہاکہ "عام آدمی پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کو 2024 کے عام انتخابات سے پہلے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کیوں؟ کسی غلط کام کو ظاہر کرنے کے لیے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ یہ سراسر زیادتی ہے۔"مسٹر سنگھوی نے مسٹر کیجریوال کا رخ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ای ڈی کے پاس کوئی سیدھا ثبوت نہیں ہے۔انہوں نے کہا تھاکہ "ای ڈی کے پاس ایسی کوئی دستاویز نہیں ہے جس کی بنیاد پر مسٹر کیجریوال کو کسی جرم کا مجرم سمجھا جا سکے۔ انہیں ای ڈی نے غیر قانونی اور من مانی طریقے سے گرفتار کیا ہے۔"
مسٹر کیجریوال کی گرفتاری سے قبل بھارت راشٹر سمیتی کے لیڈر اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے. چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے. کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا، جو عدالتی حراست میں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہے۔ان دو اہم لیڈروں سے پہلے ای ڈی نے گزشتہ ایک سال کے دوران عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو اسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 17 اگست 2022 کو سال 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ایک کیس درج کیا تھا۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو کیس درج کیا تھا۔ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ مسٹر کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے کچھ سرکردہ لیڈران بشمول سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا اور دیگر نے غیر قانونی کمائی جمع کرنے کی ’’سازش‘‘ کی تھی۔