لوک سبھا انتخابات 19 اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں ہوں گے، ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی

 نئی دہلی 16 مارچ (  یو این آئی ) الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا انتخابات، چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 13 ریاستوں کی 26 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات 19 اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں کرانے اور ووٹوں کی گنتی   4 جون کو کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک بھر میں ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے آج یہاں وگیان بھون میں دونوں کمشنروں گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو کی موجودگی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں لوک سبھا کی تمام 543 سیٹوں کے ساتھ سکم (32 سیٹوں)، اروناچل پردیش ( 60 سیٹیں، اڈیشہ (147 سیٹیں) اور آندھرا پردیش (175 سیٹیں) اور 13 ریاستی اسمبلیوں کی 26 خالی سیٹوں پر ضمنی انتخابات  کرانے کا اعلان کیا ۔ قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا کی 543 سیٹوں میں سے 84 سیٹیں درج فہرست ذات کے لیے اور 47 سیٹیں درج فہرست قبائل کے لیے ریزرو ہیں۔ہندوستان کے عام انتخابات کو دنیا میں جمہوریت کا سب سے بڑا تہوار قرار دیتے ہوئےمسٹر کمار نے کہا کہ کمیشن دو سال سے اس کے لیے تیاری کر رہا تھا اور تشدد، خونریزی، پیسے کی طاقت اور پروپیگنڈے کو روکنے کے لیے اب تک کا سب سے موثر نظام لے کر آیا ہے۔ مسٹر کمار نے کہا کہ  20 مارچ کو پہلے نوٹیفکیشن کے ساتھ  انتخابات کا عمل شروع ہوجائے گا۔ پہلے مرحلے میں 19 اپریل کو 21 ریاستوں کی 102 سیٹوں پر، دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو 13 ریاستوں کی 89 سیٹوں پر، تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو 12 ریاستوں کی 94 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ چوتھے مرحلے میں 13 مئی کو 10 ریاستوں کی 96 سیٹوں پر ووٹنگ ہو گی۔ پانچویں مرحلے میں آٹھ ریاستوں کی 49 سیٹوں پر  جبکہ 20 مئی کو چھٹے مرحلے میں سات ریاستوں کی 57 سیٹوں پر 25 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ساتویں اور آخری  مرحلے میں یکم جون کو آٹھ ریاستوں کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ 22 ریاستوں کے لیے ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ وہیں بہار، مغربی بنگال اور اتر پردیش کی سیٹوں کے لیے تمام سات مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ چار ریاستوں کرناٹک، راجستھان، تریپورہ اور منی پور میں دو مرحلوں میں، چھتیس گڑھ اور آسام میں تین مرحلوں میں، اوڈیشہ، مدھیہ پردیش اور جھارکھنڈ میں چار مرحلوں میں، اور مہاراشٹرا اور جموں و کشمیر میں پانچ مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔مسٹر کمار نے کہا کہ اس بار کے عام انتخابات کے لیے تقریباً 96.8 کروڑ ووٹر رجسٹرڈ ہیں، جن میں مرد ووٹر 49.7 کروڑ، خواتین ووٹرز 47.1 کروڑ اور ٹرانس جینڈر ووٹر 48 ہزار ہیں۔ 12 ریاستوں میں خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 19.74 کروڑ ووٹر نوجوانوں کے گروپ (20 سے 29 سال کی عمر) سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ 1.82 کروڑ ووٹرز 18 سے 19 سال کی عمر کے ہیں اور پہلی بار ووٹ ڈالنے کے لیے رجسٹرڈ ہوئے ہیں، جن میں سے 85.9 لاکھ خواتین ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ 2.18 لاکھ ووٹرز کی عمر 100 سال سے زیادہ ہے۔ جبکہ پانچ سے چھ لاکھ ایسے ووٹرز بھی ووٹ ڈال سکیں گے جو یکم اپریل کو 18 سال کی عمر مکمل کر لیں گے۔ ایسے ووٹروں  نے پہلے ہی ووٹر رجسٹریشن کے لیے درخواست دی تھی۔ چیف الیکشن کمشنر کے مطابق 10.48 لاکھ پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے جن میں تقریباً 55 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم) فراہم کی جائیں گی۔ اس بار کمیشن نے 85 سال سے زیادہ عمر کے 82 لاکھ ووٹرز اور 40 فیصد تک معذوری والے 88.4 لاکھ ووٹروں کو گھر بیٹھے ووٹ دینے کا آپشن فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کی موثر نگرانی کے لیے 2100 مبصرین تعینات کیے ہیں۔