حکومت اگرہنگامہ چاہتی ہیں تو ہیں تیا رہم

مولانا توقیر رضا خان نے کی گھن گرج ،کہا -اگر کوئی ہمارا گھر توڑتا ہے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے
ہلدوانی میں تشدد کے بعد بریلی میں ہنگامہ اور پتھراؤ: 4 افراد زخمی ، بریلی میں سکیورٹی سخت 
لکھنؤ،09؍فروری(ایجنسی)ہلدوانی، اتراکھنڈ میں پھیلنے والی آگ اب آہستہ آہستہ دیگر ریاستوں میں بھی پہنچ رہی ہے۔ دراصل ہلدوانی تشدد کو لے کر ملک کے کچھ علاقوں میںمسلمانوںنے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اگر ہم اتر پردیش کی بات کریں تو یہاں بریلی ضلع میں زبردست احتجاج دیکھنے میں آرہا ہے۔ یہاں اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے سربراہ مولانا توقیر رضا نے ہلدوانی میں پولیس کارروائی کی کھل کر مخالفت کی اور کہا کہ ہم بریلی کو ہلدوانی نہیں بننے دیں گے۔وہ اپنی گرفتاری پیش کرنے کے لیے اپنے حامیوں کے ساتھ اسلامیہ گراؤنڈ جارہے تھے لیکن پولیس انتظامیہ نے انہیں روک دیا۔ اس دوران مولانا توقیر کے ساتھ نماز پڑھنے کے لیے بھیڑ بھی پہنچ گئی جس کے بعد خوب نعرے بازی ہوئی۔ جس کے بعد صورتحال پر قابو پانے کے لیے بھاری سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا۔ اہلکاروں نے توقیر رضا کو گرفتار کرنے کے لیے اسلامیہ گراؤنڈ جانے سے روک دیا۔اس دوران توقیر رضا نے مسجد کی چھت سے اپنے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بریلی کو ہلدوانی نہیں بننے دینا چاہیے۔ وی ایچ پی اور آر ایس ایس حکومت کے اکسانے پر بے ایمانی کر رہے ہیں۔ ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رہنے سے نوجوانوں میں غصہ پنپ رہا ہےاس سے ملک کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت ہنگامہ آرائی چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں۔ عدالتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے توقیررضا خان نے کہا، 'عدالتوں کو آزادی ملنی چاہیے۔ ہم مزید بلڈوزر برداشت نہیں کریں گے۔