راہل گاندھی کو آسام میں شنکر دیو مندر جانے سے روکا گیا: کانگریس

نگاوں (آسام)، 22 جنوری (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ پارٹی لیڈر راہل گاندھی کو 'بھارت جوڑو نیائے یاترا کے درمیان آج آسام میں بتادروا  تھان  میں سنت سری سری شنکر دیو کی جائے پیدائش پر درشن اور پوجا کرنے سے روک دیا گیا  جس کے بعد مسٹر گاندھی وہیں سڑک پر بیٹھ گئے۔مسٹر گاندھی کو مندر میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کی پارٹی نے سخت مذمت کی  اور کہا کہ یہ قدم وزیر اعلیٰ  ہیمنت بسوا سرما کے حکم پر اٹھایا گیا حالانکہ مندر کی انتظامی کمیٹی نے پہلے ہی درشن کی اجازت دے دی تھی۔ جب پولیس نے مسٹر گاندھی کو مندر جانے سے روکا تو کانگریس لیڈر سڑک پر بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔ پارٹی نے کہا کہ مسٹر گاندھی نے اجازت لے لی تھی لیکن مندر جانے کا حکم کل دیر رات منسوخ کر دیا گیا۔دریں اثنا، مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا، "شنکر دیو جی نے عقیدت کے ذریعہ ہندوستان کے ثقافتی تنوع کو اتحاد کے دھاگے میں باندھا، لیکن آج مجھے ان کی جگہ پر ماتھا ٹیکنے سے روک دیا گیا۔ میں نے مندر کے باہر سےہی بھگوان کا  آشیرواد لیا۔جب پولیس نے مسٹر گاندھی کو مندر جانے سے روکا تو انہوں نے پوچھا، "کیا بات ہے بھائی؟" میں نے کیا غلطی کی ہے کہ مجھے مندر کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ہمیں بلایا گیا تھا اور آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم مندر نہیں جا سکتے۔ ہم زبردستی کچھ نہیں کرنے  جارہے ہیں۔ ہم ان سے پوچھ رہے ہیں کہ اس کی کیا وجہ ہے۔ ہم کسی کو پریشان نہیں کرنے جارہے  ہیں۔ ہمیں وہاں مدعو کیا گیا ہے۔"اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری تنظیم کے سی وینوگوپال نے کہا، ’’پیشگی اجازت کے باوجود راہل جی کو بتادروا جانے سے روک دیا گیا۔ ہم جمہوریت کے ایک نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں جہاں بی جے پی فیصلہ کرے گی کہ کس کو مندر جانا چاہیے اور کس وقت جانا چاہیے۔ آمرانہ حکومت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اس کے دن گنے چنے  ہیں۔ ملک کے عوام ایسی من مانی کی اجازت نہیں دیں گے۔کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جےرام رمیش نے کہا کہ 11 جنوری کو کانگریس کے مقامی ایم ایل اے شیبامونی بورا اور رانا گوسوامی نے بتادروا تھان کو مسٹر گاندھی کے مندر میں جانے کی خواہش کے بارے میں مطلع کیا تھا اور انتظامی کمیٹی کی طرف سے منظوری  دے دی گئی تھی۔پارٹی ترجمان نے کہا کہ اجازت ملنے کے بعد 20 جنوری کی شام کو وزیر اعلیٰ نے اچانک اعلان کیا کہ مسٹر گاندھی 22 جنوری کو صبح نہیں بلکہ 3 بجے کے بعد بتادروا تھان جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بتادروا تھان انتظامی کمیٹی پر وزیراعلیٰ نے  فیصلہ بدلنے کے لیے دباؤ ڈالا۔