9 ہندوستانیوں کے ساتھ جا رہے جہاز پر خلیج عدن میں ڈرون حملہ

جہاز کو پہنچا نقصان ،کل 22کرو ممبر شامل ، ہندوستانی بحریہ نے دیا منھ توڑ جواب
نئی دہلی،18؍جنوری(ایجنسی)خلیج عدن میں ایک جہاز پر ڈرون حملہ کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس جہاز پر 9 ہندوستانی بھی سوار تھے اور مشکل وقت میں جب ہندوستانی بحریہ کو اس حملے کی خبر ملی تو فوری کارروائی کی گئی۔ ہندوستانی بحریہ نے جانکاری دی ہے کہ آئی این ایس وشاکھاپٹنم خلیج عدن میں تعینات ہے جس کی مدد سے منھ توڑ جواب دیا گیا۔ بحریہ نے بتایا کہ بدھ کی شب تقریباً 11.11 بجے سمندری لٹیروں کی طرف سے حملے اور ڈرون سے نشانہ بنائے جانے کی اطلاع ملی تھی۔ مارشل آئس لینڈ کے پرچم والے اس تجارتی جہاز ’ایم وی جینکو پیکارڈی‘ نے جب مدد مانگی تو بحریہ نے فوری رد عمل پیش کرتے ہوئے آئی این ایس وشاکھاپٹنم کا استعمال کیا جو کہ میزائل کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بحریہ نے اس واقعہ کے تعلق سے تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ خلیج عدن میں سمندری لٹیروں پر نظر رکھنے کی ڈیوٹی پر تعینات آئی این ایس وشاکھاپٹنم مشن موڈ میں کام کرتا ہے۔ خلیج عدن میں حملے کے خطرہ سے متعلق کال پر فوری جواب دیتے ہوئے بحریہ نے تقریباً ایک گھنٹے بعد بحران میں پھنسے تجارتی جہاز کو تلاش کر لیا۔ رات تقریباً 12.30 بجے تجارتی جہاز ایم وی جینکو پیکارڈی کو مدد مہیا کی گئی۔بحریہ کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق جہاز پر 9 ہندوستانی سمیت ’شپ کرو‘ ٹیم کے مجموعی طور پر 22 لوگ سوار تھے۔ جہاز پر اس ڈرون حملے کا ہندوستانی بحریہ نے بھرپور جواب دیا اور جہاز کو لٹیروں یا حملہ آوروں سے بچا لیا گیا۔ مشکل میں پھنسے تجارتی جہاز کی مدد کرنے پہنچے آئی این ایس وشاکھاپٹنم پر تعینات ہندوستانی بحریہ کے افسران نے تلاشی کے بعد جہاز کو محفوظ قرار دیا۔ بحریہ نے کہا کہ ایسے آپریشنز پر کام کرنے کے لیے ای او ڈی (ایکسپلوزیو آرڈنینس ڈسپوزل) نامی خاص ٹیم کی تشکیل کی گئی ہے۔ ای او ڈی ٹیم کو دھماکہ خیز مادوں سے نمٹنے اور دھماکہ والے گولہ بارود کو تباہ کرنے کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔بہرحال، حملہ کو ناکام کرنے کے بعد 18 جنوری کی صبح ای او ڈی ماہرین نے تجارتی جہاز ایم وی جینکو پیکارڈی کے متاثرہ حصہ کا جائزہ لیا۔ بحریہ کے مطابق ای او ڈی ماہرین نے ہر طرح کی جانچ کے بعد جہاز کو آگے کے سفر کے لیے محفوظ قرار دیا۔ اس کے بعد جہاز اگلے بندرگاہ کی طرف روانہ ہو گیا۔