گیان واپی مسجد تنازعہ: سپریم کورٹ نے سیل شدہ علاقے کے پانی کی ٹینک کو صاف کرنے کی اجازت دی

نئی دہلی، 16 جنوری (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کو کچھ ہندو خواتین کی جانب سے وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کو متنازع گیانواپی مسجد کمپلیکس کے سیل شدہ علاقے میں پانی کے ٹینک کو صاف کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کو قبول کرلیا۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والااور منوج مشرا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد عرضی کو قبول کرلیا۔بنچ نے مسلم فریق کی اس دلیل کو دھیان میں لیا کہ انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مسلم فریق کے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے بنچ کو بتایا کہ ان کے موکل کو پانی کے ٹینک کی صفائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انتظامیہ صفائی کرے۔اس کے بعد بنچ نے ہدایت دی کہ پانی کے ٹینک کی صفائی اس عدالت کے سابقہ ​​احکامات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ وارانسی کی نگرانی میں کرائی جائے۔اس معاملے میں دائر درخواست میں ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین نے خواتین کی جانب سے عدالت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 16 مئی 2022 کو سروے کے بعد پانی کی ٹینک کی صفائی نہیں کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ "پانی کے ٹینک میں مچھلیاں 20.12.2023 سے 25.12.2023 کے درمیان مر گئی ہیں، اس کی وجہ سے ٹینک سے بدبو آ رہی ہے"۔درخواست میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ درخواست گزار انجمن انتظاریہ مچھلیوں کی حالت کی ذمہ دار ہے جس کی وجہ سے ان کی موت ہوئی ہے۔