لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا سے بھی معطل ہوئے 45 اپوزیشن اراکین، معطل اراکین پارلیمنٹ کی تعداد 92 پہنچی

   نئی دہلی،18؍دسمبر(ایجنسی) پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیے ہنگامی حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ آج لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ہی ایوانوں کی کارروائی جب شروع ہوئی تو اپوزیشن اراکین نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی معاملے پر احتجاج درج کیا اور وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان دینے کا مطالبہ کیا۔ اس احتجاج اور ہنگامہ کا نتیجہ یہ نکلا کہ دونوں ہی ایوانوں سے بڑی تعداد میں اپوزیشن لیڈران کو معطل کر دیا گیا ہے۔ پہلے لوک سبھا سے 33 اپوزیشن اراکین کی معطلی کی خبر سامنے آئی، اور اب راجیہ سبھا سے بھی 45 اپوزیشن اراکین کے معطل کیے جانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ اس طرح رواں اجلاس میں معطل اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی تعداد 92 ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 18 دسمبر کو راجیہ سبھا میں جن اپوزیشن اراکین کو معطل کیا گیا ہے ان میں پرمود تیواری، جئے رام رمیش، کے سی وینوگوپال، رام ناتھ ٹھاکر، منوج جھا، رام گوپال یادو، جاوید علی خان، مہوا ماجی اور شانتنو سین جیسے اہم نام شامل ہیں۔ راجیہ سبھا سے معطل کیے گئے 45 اراکین میں سے 34 کو سرمائی اجلاس کے بچے ہوئے دنوں اور 11 اراکین کو استحقاق کمیٹی کی رپورٹ آنے تک معطل کیا گیا ہے۔اس کارروائی سے متعلق راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ کئی اراکین قصداً ایوان کی بے حرمتی کر رہے ہیں۔ رخنہ اندازی کے سبب ایوان کا کام نہیں ہو پا رہا ہے۔ اس وجہ سے کئی اراکین پارلیمنٹ کو موجودہ اجلاس کے لیے ایوان سے معطل کیا جا رہا ہے۔