پارلیمنٹ پر ایک اور حملہ، ملک میں سنسنی

نئی دہلی، 13 دسمبر (یو این آئی) پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کی 22 ویں برسی پر بدھ کو چار نوجوان پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو توڑتے ہوئے لوک سبھا کی سامعین گیلری میں پہنچے اور وہاں سے دو نے چھلانگ لگا کرایوان کے اندر آکر کسی قسم کی گیس چھوڑ دی۔اس واقعے کے بعد اپوزیشن نے دونوں ایوانوں میں اور باہر پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی کا معاملہ اٹھایا۔ اپوزیشن لیڈروں نے اسے انتہائی سنگین سیکورٹی لیپس قرار دیا اور وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے ڈیزائن کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کیا۔ریولیوشنری سوشلسٹ پارٹی کے این کے پریم چندرن نے کہا کہ امریکہ میں مقیم خالصتانی دہشت گرد گرپتونت سنگھ پنو نے دسمبر میں پارلیمنٹ پر حملے کی دھمکی دی تھی۔ اس بات کی تحقیق کی جائے کہ کہیں یہ نوجوان اسی سازش کے تحت تو نہیں آئے تھے۔یہ دل دہلا دینے والا واقعہ دوپہر ایک بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب لوک سبھا میں وقفہ سوال جاری تھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مسٹر راجندر اگروال ایوان کی کارروائی چلا رہے تھے۔اس واقعہ کے بعد دارالحکومت اورپورے ملک سنسنی پھیل گئی۔ دہلی پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے اور گیلریوں کو خالی کرانے کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئیں۔لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران بی جے پی کے رکن کھگین مرمو اپنے پارلیمانی حلقے سے متعلق عوامی اہمیت کے کسی مسئلے پر بول رہے تھے، جب پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال کا دھیان پیچھے کی طرف گیا جہاں ایک نوجوان سامعین کی گیلری سے کود کر بنچوں کو پھلانگتے ہوئے آگے بڑھ رہا تھا۔