صدر ، نائب صدر اور وزیراعظم نے پارلیمنٹ پر حملے میں شہید سیکورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا

نئی دہلی، 13 دسمبر (یو این آئی) صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو، نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بدھ کے روز پارلیمنٹ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی 22 ویں برسی کے موقع پر شہید ہونے والے نو سیکورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔محترمہ مرمو نے کہا کہ ملک ہمیشہ بہادر سیکورٹی اہلکاروں کا مقروض رہے گا اور سب سے کہا کہ وہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کریں۔صدر جمہوریہ نےایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ’’اسی دن 22 سال پہلے ملک میں اعلی سیاسی قیادت کو ختم کرنے اور ہماری جمہوریت کے مندر کو نقصان پہنچانے کے دہشت گردی کے مذموم منصوبے کو بہادر سیکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنا دیا، جن میں نو افراد بھی شامل تھے جنہوں نے مادر وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا ’’سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی کیونکہ ہم آج دہشت گردی کو ، جو ہر جگہ انسانی کے لئے خطرہ ہے اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں ختم کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کر رہے ہیں۔‘‘نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے، کانگریس لیڈر سونیا گاندھی، مرکزی وزراء امت شاہ، پیوش گوئل، پرہلاد جوشی، وی مرلی دھرن وغیرہ نے پرانے پارلیمنٹ ہاؤس یا سنویدھان سدن کے باہر شہید سیکیورٹی اہلکاروں کی تصاویر پر گلہائے عقیدت نذر کئے اور ان کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے دستے نے شہیدوں کو سلامی دی۔اس موقع پر شہداء کے اہل خانہ کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں مدعو کیا گیا۔ مسٹر دھنکھڑ اور مسٹر مودی نے شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔سال 2001 میں 13 دسمبر کو پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے دہشت گردوں نے پارلیمنٹ میں گھس کر حملہ کیا تھا جس میں 9 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ سیکورٹی فورسز نے پانچوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔