موہن یادو ہوں گے مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلیٰ سابق مرکزی وزیر نریندر تومر بنیں گے اسپیکر

بھوپال،11؍دسمبر(ایجنسی)مدھیہ پردیش میں اب ’شیوراج‘ نہیں بلکہ ’موہن راج‘ دیکھنے کو ملے گا۔ بی جے پی نے موہن یادو کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ لیا ہے۔ بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے موہن یادو کے نام کی تجویز پیش کی اور ان کی موجودہ اراکین اسمبلی نے حمایت کرتے ہوئے قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کر لیا۔ اس سے ظاہر ہے کہ بی جے پی اعلیٰ قیادت نے موہن یادو کو شیوراج سنگھ چوہان کی جگہ وزیر اعلیٰ بنانے کو مناسب سمجھا۔بہرحال، وزیر اعلیٰ کے علاوہ ریاست میں دو نائب وزرائے اعلیٰ بھی ہوں گے۔ راجیش شکلا اور جگدیش دیوڑا نائب وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کو اسپیکر کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔قابل ذکر ہے کہ موہن یادو آر ایس ایس سے قریب ہیں اور ان کا تعلق مالوہ سے ہے۔ اس بار کے اسمبلی انتخاب میں وہ اجین جنوب سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نامزد کیے جانے کے بعد میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے موہن یادو نے مرکزی قیادت اور ریاستی قیادت کا شکریہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی محبت اور تعاون سے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی کوشش کروں گا۔اس اہم فیصلہ سے قبل بی جے پی اعلیٰ کمان نے آج بھوپال میں مبصرین کی ایک ٹیم بھیجی تھی۔ اس میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر، آشا لاکڑا اور کے لکشمن شامل تھے۔ بھوپال پہنچنے کے بعد منوہر لال کھٹر اور دیگر مبصرین وزیر اعلیٰ رہائش پہنچے تھے اور سب سے پہلے شیوراج سنگھ چوہان سے ملاقات کی تھی۔ تب ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ کھٹر بی جے پی اعلیٰ کمان کا فرمان لے کر دہلی سے پہنچے تھے۔ پارٹی دفتر میں جہاں ایک طرف قانون ساز پارٹی کی میٹنگ چل رہی تھی، وہیں دوسری طرف دفتر کے باہر پرہلاد پٹیل اور شیوراج سنگھ چوہان کے حامی نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ کی ریس میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے ساتھ ہی جیوترادتیہ سندھیا، نریندر سنگھ تومر، کیلاش وجئے ورگیہ، پرہلاد پٹیل اور وی ڈی شرما کے نام شامل تھے، لیکن آخر میں موہن یادو کے نام پر مہر لگی۔