
بتی گل تحریک کے ذریعہ وقف قانون 2025 کے خلاف اپنا خاموش احتجاج درج کرائیں
نئی دہلی،27؍اپریل(ایجنسی) وقف قانون 2025 کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت کے مطابق پرامن احتجاج کا سلسلہ ملک بھر میں جاری ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ احتجاج کا ایک رائج طریقہ تھوڑی دیر کے لیے روشنی بجھا دینا بھی ہے۔ یہ ایک علامت ہے کہ ہم ظلم کے خلاف ہیں، ہم بیدار ہیں اور اپنے حق کے حصول کی جد وجہد کے لیے پوری طرح تیار ہیں، بہتی بجھانا کوئی بزدلی نہیں بلکہ اس بات کا عزم ہے کہ ہم آگے بڑھیں گے اور جدو جہد کو جاری رکھیں گے۔سوشل میڈیا پر جنرل سیکریٹری مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا محمد فضل الرحیم مجددی کے نام سے یہ اپیل گردش کر رہی ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ وقف قانون 2025 کے خلاف احتجاج کے طور پر بتی گل تحریک کا بورڈ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا۔ اب تمام مسلمانوں اور ملک کے انصاف پسند شہریوں سے گزارش کی جارہی ہے کہ 30 اپریل کو رات 9:00 بجے سے 9:15 بجے تک اپنے مکانوں، دوکانوں، کارخانوں اور دیگر ساری جگہوں کی لائٹ آف کر دیں، بتی گل کر دیں۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ روشنی بجھانا اس لیے ہے تاکہ شعور بیدار ہو اور برسرِ اقتدار طبقے کا ضمیر بھی زندہ ہو، لہٰذا بورڈ کی ہدایت کے مطابق اس کام کو پورے اہتمام سے انجام دیا جائے، جمعہ کی نماز کے علاوہ دیگر نمازوں کے بعد مسجدوں میں اس کا اعلان بھی کیا جائے اور ہر ہر علاقے کے با اثر علماء، دانشوران اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران اس سلسلے میں اپنی جانب سے ویڈیو بھی جاری کریں۔نوجوانوں سے گزارش ہے کہ وہ لوگوں تک پہنچ کر محبت کے ساتھ یہ پیغام پہنچائیں نیز سوشل میڈیا کے ذریعے بھی اس بات کو عام کریں اور اس بتی گل تحریک کو کامیاب بنائیں، یہ بتی گل تحریک اس بات کا علامتی اظہار ہوگی کہ وقف قانون 2025 ہمارے لیے نا قابل قبول ہے اور اس بات کا مطالبہ بھی کہ حکومت اس قانون کو واپس لے، ہمیں امید ہے کہ ملک کے تمام انصاف پسند باشندے باذن اللہ اس بتی گل تحریک میں پوری دلچسپی سے حصہ لیں گے۔