جموں و کشمیر میں پلوامہ کے بعد سب سے بڑا حملہ

26 ہلاکتیں: دہشت گردوں نے نام پوچھنے پر سیاحوں کو گولی مار دی، دو غیر ملکی بھی مارے گئے
  سری نگر،22اپریل(ایجنسی) جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل کی سہ پہر تقریباً تین بجے دہشت گردوں نے سیاحوں پر فائرنگ کی۔ اس حملے میں 26 سیاح مارے گئے۔ ان میں 2 غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔ابتدائی طور پر انتظامیہ نے صرف ایک ہلاکت کی تصدیق کی تھی، تقریباً 4 گھنٹے بعد اس نے 26 اموات کو قبول کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے ایک سیاح سے اس کا نام پوچھا، پھر اس کے سر میں گولی ماری اور وہاں موجود دیگر سیاحوں پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔لشکر طیبہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ یہ واقعہ پہلگام کی وادی بیسران میں پیش آیا، جس میں 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ان میں سے کچھ مقامی بھی ہیں۔فروری 2019 کے بعد کشمیر میں یہ سب سے بڑا دہشت گرد حملہ ہو سکتا ہے۔ پھر پلوامہ میں ایک خودکش حملے میں سی آر پی ایف کے 47 جوان مارے گئے تھے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی نے اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقعہ کے بارے میں سعودی عرب سے وزیر داخلہ امیت شاہ سے فون پر بات کی ہے۔ پی ایم سے بات کرنے کے بعد شاہ سری نگر پہنچ گئے ہیں، یہاں وہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کر رہے ہیں۔ یہاں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آرمی چیف اوپیندر دویدی سے بات کی اور صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔ سیکورٹی فورسز نے پہلگام میں حملے کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ہسپتال میں زخمیوں کا علاج جاری ہے۔اس درمیان اننت ناگ میں سیاحوں کی مدد یا جانکاری کے لیے ایک ایمرجنسی ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ پولیس سے رابطہ کرنے کے لیے 9596777669، 01932225870 (9419051940 واٹس ایپ) ہیلپ لائن نمبر جاری کیا گیا ہے۔پہلگام حملہ کے بعد صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے، جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی سمیت برسراقتدار و حزب اختلاف کے کئی سیاسی لیڈران کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ سبھی نے اس دہشت گردانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یہاں پیش ہیں اہم سیاسی ہستیوں کے بیانات۔
صدر دروپدی مرمو:جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہوا دہشت گردانہ حملہ حیران کرنے والا اور دردناک ہے۔ یہ ایک بہیمانہ اور غیر انسانی عمل ہے جس کی واضح طور سے مذمت کی جانی چاہیے۔ بے قصور شہریوں، سیاحوں پر حملہ کرنا بے حد خوفناک اور ناقابل معافی ہے۔ جو کنبے اپنے رشتہ داروں سے محروم ہوئے ہیں، ان کے تئیں میری دلی ہمدردی ہے اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتی ہوں۔
وزیر اعظم نریندر مودی:حملہ کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس شرمناک عمل کے پیچھے جو لوگ ہیں، انھیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انھیں بخشا نہیں جائے گا۔ ان کا ناپاک ایجنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ دہشت گردی سے لڑنے کا ہمارا عزم مصمم ہے اور یہ مزید مضبوط ہوگا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ:جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ سے میں تکلیف میں ہوں۔ میری ہمدردیاں مہلوکین کے کنبوں کے ساتھ ہیں۔ اس شرمناک دہشت گردانہ حملے میں شامل لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ہم جرائم پیشوں پر سخت کارروائی کریں گے اور انھیں سخت سے سخت سزا دیں گے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا: میں پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اس گھناؤنے حملے کے پیچھے جو لوگ ہیں، انھیں بخشا نہیں جائے گا۔ ڈی جی پی اور سیکورٹی افسران سے بات کی ہے۔ فوج اور جموں و کشمیر پولیس کی ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئی ہیں اور تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔
راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے:میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں بے قصور سیاحوں پر ہوئے بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ پورا ملک سرحد پار دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔ یہ بزدلانہ طریقے سے کیے گئے حملے انسانیت پر ایک داغ ہیں۔ نیوز رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ کئی انمول جانیں چلی گئی ہیں۔ کانگریس پارٹی کی طرف سے متاثرہ کنبوں کے تئیں میری دلی ہمدردی ہے۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں زخمیوں کے ساتھ ہیں۔ ہندوستان کی قومی سیکورٹی سب سے اوپر ہے اور ہم حکومت ہند سے اسے یقینی کرنے کے لیے اصلاحی طریقے اختیار کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی:جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں سیاحوں کے مارے جانے اور کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر بے حد قابل مذمت اور دل دہلانے والی ہے۔ میں غمزدہ کنبوں کے تئیں گہری ہمدردی ظاہر کرتا ہوں اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی امید کرتا ہوں۔ دہشت گردی کے خلاف پورا ملک متحد ہے۔ حکومت جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے کھوکھلے دعووں کی جگہ اب جوابدہی لیتے ہوئے ٹھوس قدم اٹھائے، تاکہ آگے بربریت پر مبنی ایسے واقعات پیش نہ آئیں اور بے قصور ہندوستانی یوں اپنی جان سے محروم نہ ہوں۔