
نئی دہلی/ڈھاکا، 19 اپریل (یو این آئی) بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتی برادری کے ایک سرکردہ رہنما بھابھیش چندر رائے کو دیناج پور کے برال ضلع میں اغوا کر کے قتل کر دیا گیا۔ ہندوستان نے اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ "عبوری حکومت کے تحت ہندو اقلیتوں پر منظم ظلم و ستم" کی مثال ہے۔58 سالہ بھابیش چندر رائے، بنگلہ دیش پوجا اُجاپن پریشد کی بیرل یونٹ کے نائب صدر، علاقے کی ہندو برادری کا ایک سرکردہ لیڈر تھا۔ وہ شتاگرام یونین کے تحت بسودیب پور گاؤں کا رہنے والاتھا۔ جمعرات کی رات اس کی لاش ملی۔ہندوستان نے سخت لہجے والے بیان میں محمد یونس کی زیرقیادت عبوری حکومت سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی بہانے یا تفریق کے "ہندوؤں سمیت تمام اقلیتوں کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کرے "۔ایکس پر ایک پوسٹ میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا:"ہم نے بنگلہ دیش میں ایک ہندو اقلیتی رہنما بھبیش چندر رائے کے اغوا اور وحشیانہ قتل کو تکلیف کے ساتھ نوٹ کیا ہے۔"یہ قتل عبوری حکومت کے تحت ہندو اقلیتوں پر منظم ظلم و ستم کے ایک نمونے کی پیروی کرتا ہے یہاں تک کہ اس طرح کے پچھلے واقعات کے مجرم معافی کے ساتھ گھوم رہے ہیں۔‘‘"ہم اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں اور ایک بار پھر عبوری حکومت کو یاد دلاتے ہیں کہ بغیر کسی بہانے یا تفریق کے وہ ہندوؤں سمیت تمام اقلیتوں کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری کو پورا کرے ۔"ڈیلی اسٹار کے مطابق بھابھیش رائے کو مبینہ طور پر ان کے گھر سے اغوا کیا گیا تھا اور پولیس اور اہل خانہ کے مطابق جمعرات کی دوپہر کو مار مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔پولیس نے جمعرات کی رات بھابھیش کی لاش برآمد کی۔ان کی اہلیہ شانتنا رائے نے ڈیلی اسٹار کو بتایا کہ بھابیش دوپہر کے وقت گھر پر تھے جب انہیں شام ساڑھے چار بجے کے قریب فون آیا۔اس نے دعویٰ کیا کہ یہ کال مجرموں نے گھر میں اس کی موجودگی کی تصدیق کے لیے کی تھی۔ تقریباً 30 منٹ بعد، چار افراد دو موٹر سائیکلوں پر آئے اور مبینہ طور پر بھابیش کو احاطے سے اغوا کر لیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اغواکاروں کو اسے ناراباری گاؤں لے جاتے ہوئے دیکھا گیا، جہاں اس پر وحشیانہ حملہ کیا گیا۔اس شام کے بعد حملہ آوروں نے مبینہ طور پر بھابیش کو نیم مردہ حالت میں ایک وین میں اس کے گھر واپس بھیج دیا۔ لواحقین نے مقامی لوگوں کی مدد سے اسے برال اپیزہ ہیلتھ کمپلیکس پہنچایا۔ بعد میں اسے دیناج پور میڈیکل کالج اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پر ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال کے مردہ خانے بھجوا دی۔شانتنا رائے نے دعویٰ کیا کہ اس نے حملہ آوروں میں سے دو کو پہچان لیا ہے۔برال تھانے کے انچارج افسر عبدالصبور نے بتایا کہ مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس قتل کے اس معملے میں ملوث ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کی کارروائی شروع کردی ہے۔قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش کے دیناجپور ضلع میں ہندو لیڈر بھابیش چندر کا پہلے تو اغوا کیا گیا اور بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر ان کا قتل کر دیا گیا۔ بھابیش چندر اپنے علاقے میں ہندو طبقہ کے مشہور لیڈر تھے۔ وہ بنگلہ دیش پوجا اُتسو پریشد کی بیرال یونٹ کے نائب سربراہ بھی تھے۔
ان کی شریک حیات شانتنا رائے نے کہا کہ جمعرات کے روز 4 افراد 2 موٹر سائیکل پر آئے اور بھابیش کا ان کے گھر سے اغوا کر لیا۔ کئی عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے حملہ آوروں کو دیکھا کہ وہ بھابیش کو نرباری گاؤں لے گئے، جہاں انھیں بے رحمی سے پیٹا گیا۔