تہور رانا کےدہلی پہنچنے کے بعد این آئی اے نے اپنی تحویل میں لے لیا

نئی دہلی، 10 اپریل (یو این آئی) قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے بالآخر 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ تہور حسین رانا کو  برسوں کی قانونی لڑائی کے بعد یہاں پہنچنے پر جمعرات کو حراست میں لے لیا اوراسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔رانا کو امریکہ سے حوالگی کے بعد آج شام ایک خصوصی طیارے کے ذریعے یہاں لایا گیا۔این آئی اے نے آج شام ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ طویل قانونی جنگ کے بعد بالآخر رانا کی حوالگی میں کامیابی مل گئی ہے۔ہندستان امریکہ حوالگی معاہدے کے تحت شروع کی گئی کارروائی کے مطابق رانا کو امریکہ میں عدالتی تحویل میں رکھا گیا تھا۔ رانا کی حوالگی کو روکنے کے لیے تمام قانونی راستے آزمانے کے بعد بالآخر اس کی حوالگی کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیلیفورنیا کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 16 مئی 2023 کو اس کی حوالگی کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد رانا نے نویں سرکٹ کورٹ آف اپیل میں متعدد مقدمے دائر کیے، جن تمام کو خارج کر دیا گیا۔ اس کے بعد اس نے ایک رٹ، دو ہیبیس کارپس درخواستیں، اور امریکی سپریم کورٹ میں ایک ہنگامی درخواست دائر کی لیکن انہیں بھی خارج کر دیا گیا۔ آخرکار ہندوستان نے امریکی حکومت سے مطلوب دہشت گرد کے لیے خودسپردگی  کا وارنٹ حاصل کرلیا جس کے بعد دونون ممالک کے درمیان حوالگی کی کارروائی شروع کی گئی۔این آئی اے نے  اسکائی مارشل، یو ایس ڈی او جے کی فعال مدد سے حوالگی کے دوران دیگر ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں،این ایس جی کے ساتھ مل کر کام کیا ،  جس میں وزارت امور خارجہ اور ہندوستان کی وزارت داخلہ نے معاملے کومیاب نتیجہ تک پہنچانے کے لئے امریکہ میں دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ تال میل کرکے کام کیا۔رانا پر ڈیوڈ کولمین ہیڈلی عرف داؤد گیلانی اور دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) اور حرکت الجہادی اسلامی (ایچ یو جے آئی) کے کارندوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے  دیگر  معاون سازش کرنے والوں کے ساتھ مل کر ممبئی میں 2008 کے تباہ کن دہشت گردانہ حملوں کی سازش کرنے کا الزام ہے۔ ان حملوں میں مجموعی طورپر 166 افراد ہلاک اور 238 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ لشکر طیبہ اور ایچ یو جے آئی   دونوں کو حکومت ہند نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا ہے۔