حکومت نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ 24 فیصد بڑھانے کا نوٹیفکیشن کیا جاری، پنشن اور ڈی اے میں بھی خاطر خواہ اضافہ

   نئی دہلی،24؍مارچ(ایجنسی) ہندوستانی عوام بے روزگاری اور مہنگائی سے پریشان ہے، لیکن حکومت اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ اس درمیان حکومت نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق بڑا فیصلہ لیتے ہوئے اس میں 24 فیصد اضافہ کا اعلان کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ، ڈی اے اور پنشن میں اضافہ سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ وزارت برائے پارلیمانی امور کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یکم اپریل 2023 سے یہ ترمیم شدہ تنخواہ نافذ ہوگا۔ یعنی پچھلے 2 سال کی تنخواہیں اراکین پارلیمنٹ کو بڑھی ہوئی ملیں گی۔جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی ماہانہ تنخواہ پہلے ایک لاکھ روپے تھی، جسے بڑھا کر 1.24 لاکھ روپے ماہانہ کر دیا گیا ہے۔ یعنی تنخواہ میں 24 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ ڈی اے اور پنشن میں بھی یہ کثیر اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ڈی اے 2 ہزار روپے سے بڑھا کر 2500 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سابق اراکین پارلیمنٹ کی ماہانہ پنشن بھی 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 31 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ اضافی پنشن 5 سال سے زیادہ سروس کے لیے جو پہلے 2 ہزار روپے ماہانہ تھی، اس میں بھی تبدیلی کرتے ہوئے اسے اب 2500 روپے ماہانہ کر دیا گیا ہے۔مرکزی حکومت نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ میں یہ اضافہ مہنگائی کو دھیان میں رکھتے ہوئے کیا ہے، جس سے اراکین پارلیمنٹ کو کافی مدد ملے گی۔ اس سلسلے میں حکومت کا کہنا ہے کہ آر بی آئی کے ذریعہ مقرر شرح مہنگائی اور لاگت انڈیکس کی بنیاد پر یہ تبدیلی کی گئی ہے۔ اس کا فائدہ موجودہ اور سابق اراکین پارلیمنٹ کو ملے گا۔