
نئی دہلی ،19فروری (یواین آئی) صدر جمہوريہ دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ قطر کے ساتھ ہندوستان کے رشتے، تاريخی نوعيت کے، اور صديوں پرانے ہيں، نیز قطر، ہندوستان کے ساتھ مغربی ايشياء کے، تجارتی اور ثقافتی رابطوں کا ایک لازمی حصہ رہا ہے۔ انھوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کےساتھ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون مسلسل مضبوط ہورہاہے اور اس میں دونوں حکومتوں کے مابین اعلی سطحی بات چیت شامل ہے ۔قطر کے امير شيخ تميم بن حمد الثانی کاکل رات راشٹرپتی بھون ميں خير مقدم کرتے ہوئے، صدر جمہوريہ نے زور دے کر کہا کہ دونوں ملکوں کے درميان، کثير رخی سرگرمياں اور تعاون، گہرے اطمينان اور ديرينہ ساکھ کے عکاس ہيں۔ صدر جمہوريہ مرمو نے، دورے پر آئے ہوئے رہنماء کے اعزاز ميں ايک عشائيے کا اہتمام بھی کيا۔اس موقع پر وزیر اعظم نریندرمودی ، کئی وزرا اہلکار اور دیگرسرکردہ شخصیات بھی موجود تھیں ۔ انہوں نے خاص طور پر کہا کہ دونوں ملک، تجارت اور سرمايہ کاری، خوراک کی يقينی فراہمی، صحت، ثقافت اور توانائی کے ِ شعبوں ميں، قابل اعتبار شراکت دار ہيں۔ صدر جمہوريہ نے يہ تجويز بھی رکھی کہ ہندوستان اور قطر اختراع، ٹيکنالوجی اور اسٹارٹ اَپس کے شعبوں ميں وسيع تر تعاون ميں اضافہ کريں۔ انھوں نے کہاکہ گزشتہ سال دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت تقریبا 14ارب ڈالر کی رہی اور ہندوستان میں قطر کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے ساتھ ہمارے اقتصادی رشتے مضبوط ہوئے ہیں ۔صدرجمہوریہ نے کہاکہ ’’ ہمارے دونوں ملکوں کے لوگ صدیوں سے ثقافتی تبادلے اور رسم ورواج کے توسط سے جڑے ہیں ۔ہمارے صدیوں پرانے تعلقات کی جھلک ہمارے لوگوں کے پسندیدہ آرٹ ،موسیقی اور کھانے پینے میں نظر آتی ہے -چاہے وہ بریانی ہو یا ’’ کڑک چائے ‘‘!انھوں نے کہاکہ قطر سے آئے ہمارے مہمان آج کے عشایئے کے دوران اس بے مثال ثقافتی رشتے کا تجربہ حاصل کرسکیں گے ۔ انہوں نے امن، ترقی اور خوشحالی کے ليے دونوں ملکوں کے، ملکر کام کرنے کی اہميت کو بھی اُجاگر کيا کہ يہ نہ صرف ہندوستان اور قطر کے عوام کے ليے، بلکہ دنيا کے تمام لوگوں کے ليے اہم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کيا کہ ہندوستان -قطر تعلقات کو، دفاعی شراکت داری کی سطح تک لے جانے سے، مزيد سرگرميوں کے ليے ايک خاکہ وجود ميں آئے گا۔اس سے قبل کل ہندوستان اور قطر نے اپنے باہمی تعلقات کو دفاعی شراکت داری تک لے جانے سے اتفاق کيا۔ وزيراعظم نريندر مودی اور قطر کے امير شيخ تميم بن حمد الثانی کے درميان نئی دہلی ميں وفد کی سطح کی بات چيت کے بعد اس سلسلے ميں دونوں ملکوں کے درميان سمجھوتے پر دستخط کيے گئے ۔کَل شام قومی راجدھانی ميں ميڈيا کو تفصيل بتاتے ہوئے خارجی امور کی وزارت کےسکريٹری ارون کمار چٹرجی نے بتايا کہ دونوں ملکوں کے درميان دو سمجھوتوں اور 5مفاہمت ناموں پر دستخط کيے گئے ہيں۔انہوں نے کہا کہ پہلا سمجھوتہ باہمی دفاعی شراکت داری کے قيام سے متعلق ہے۔ دونوں ملکوں کے درميان دوہرے ٹيکس سے بچنے کے ايک نظير شدہ سمجھوتے پر بھی دستخط کيے گئےہيں۔ سکريٹری موصوف نے کہا کہ دونوں ممالک نے آئندہ پانچ برسوں ميں اپنے کاروبار کو دوگناکرکے 28 ارب ڈالر سالانہ کرنے سے بھی اتفاق کيا ہے۔