امریکہ نےڈرون حملے میں القاعدہ کے رہنما الظواہری کو ہلاک کر دیا

واشنگٹن،02؍اگست:امریکہ نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا ہے۔ امریکہ کو یہ بڑی کامیابی اتوار کو افغانستان میں ڈرون حملے میں ملی۔ پچھلے 21 سالوں سے امریکہ الظواہری کی تلاش میں تھا۔ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے دوران انہیں ہلاک کر دیا ۔ حکام کے مطابق الظواہری کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ گھر کی بالکونی میں بیٹھے تھے۔ پھر ڈرون کے ذریعے اس پر دو میزائل داغے گئے۔کہا یہ جاتا ہے کہ الظواہری نے 11 ستمبر 2001 کو امریکہ پر ہونے والے حملوں میں مدد کی تھی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بڑی کارروائی کے بعد کہا ہے کہ اب انصاف مل گیا ہے۔ایمن الظواہری نے 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کی قیادت سنبھالی تھی۔ وہ بن لادن کے بہت قریب سمجھے جاتے تھے۔ اس نے دنیا کے کئی حصوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ماسٹر مائنڈ کا کردار ادا کیا۔دنیا کے بہت سے ماہرین کے مطابق 11 ستمبر 2001 کو امریکہ میں ہونے والے حملے کے پیچھے اصل دماغ الظواہری کا تھا۔ اس حملے میں تقریباً تین ہزار امریکی شہری مارے گئے تھے۔ اس خطرناک حملے کے لیے چار طیارے ہائی جیک کیے گئے جن میں سے دو طیارے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے دونوں ٹاورز سے ٹکرا گئے۔19 جون 1951 کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں پیدا ہوئے، ظواہری کا تعلق متوسط ​​طبقے کے معزز ڈاکٹروں اور علماء کے گھرانے سے تھا۔ ان کے دادا رابعہ الظواہری مشرق وسطیٰ میں سنی اسلامی تعلیم کے مرکز الازہر کے عظیم امام تھے۔ جب کہ ان کے ایک چچا عرب لیگ کے پہلے جنرل سیکرٹری تھے۔ایمن الظواہری نے القاعدہ کی بنیاد ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شامل ہونے سے پہلے، ظواہری بنیادی طور پر آنکھوں کے ڈاکٹر تھے۔ وہ 1980 کی دہائی میں عسکریت پسند اسلام میں شامل ہونے کے جرم میں قید تھے، رہائی کے بعد ملک چھوڑ کر پرتشدد بین الاقوامی جہادی تحریکوں میں شامل ہو گئے۔آخر کار وہ افغانستان میں جا بسے اس کے بعد ظواہری ایک امیر سعودی اسامہ بن لادن کے ساتھ جڑ گئے۔ دونوں نے امریکہ کے خلاف اعلان جنگ کیا۔ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کی منصوبہ بندی کی۔ امریکہ کو بن لادن کا سراغ لگانے اور مارنے میں ایک دہائی لگ گئی۔ اس کے بعد الظواہری نے القاعدہ کی قیادت سنبھالی۔ لیکن وہ کم ایکٹیو لگ رہے تھے۔ وہ کبھی کبھار ہی پیغام جاری کرتے تھے۔جنوری 2006 میں بھی اسے ایک امریکی میزائل نے افغانستان کے ساتھ پاکستان کی سرحد کے قریب نشانہ بنایا تھا۔ حملے میں القاعدہ کے چار ارکان مارے گئے تھے لیکن الظواہری بچ گئے تھے