سری لنکامیں مظاہرین نے صدارتی محل، وزیر اعظم دفتر سمیت سرکاری عمارات خالی کردی

کولمبو، 14 جولائی (یو این آئی) سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پکسے کے مالدیپ ہوتے ہوئے سنگاپور چلنے جانے کے بعد سری لنکامیں مظاہرین نے صدارتی محل، وزیر اعظم دفتر سمیت سرکاری عمارات خالی کردیں۔سری لنکا کے عبوری صدر نے سرکاری عمارت کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔ معاشی بحران کے شکار سری لنکا میں حکومت مخالف مظاہرین نے کہا ہے کہ وہ سرکاری عمارات سے اپنا قبضہ ختم کر رہے ہیں جیسا کہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ سنگین معاشی بحران کے پیش نظر ان کی کوشش ملکی صدر اور وزیر اعظم کو اقتدار سے باہر لانے کے لیے تھی۔ڈان نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے حوالے سے بتایاہے کہ رواں ہفتے سیکڑوں مظاہرین نے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپکسے کے محل پر قبضہ کرکے انہیں بدھ کو مالدیپ فرار ہونے پر مجبور کیا، جبکہ مظاہرین کا بہت بڑا ہجوم وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے کے دفتر بھی جمع ہوگیا۔گوٹابایا راجاپکسے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ بدھ کے روز اپنے عہدے سے مستعفی ہوں گے، مگر تاحال اس طرح کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ صدر نے اپنی غیر موجودگی میں وزیر اعظم کا نام قائم مقام صدر کے طور پر دیا تھا، دوسری جانب وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا کہ مظاہرین سرکاری عمارات کو خالی کریں اور انہوں نے سیکیورٹی فورسز کو ہدایات جاری کیں کہ امن و امان کی بحالی کے لیے جو بھی ضروری اقدامات کیے جاسکتے ہیں وہ کریں۔