معروف سیاسی وعلمی وادبی رہنماءپروفیسر اسلم آزاد کا انتقال ، اردو دنیا میں غم کی لہر

پٹنہ 08 جون ( یواین آئی )جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے معروف رہنما و پٹنہ یونیورسیٹی کے شعبہءاردو کے سابق صدر اور بہار قانون ساز کونسل میں جنتا دل یونائٹیڈ کے ڈپٹی لیڈر پروفیسر اسلم آزاد کا آج ایمس ،پٹنہ میں لگ بھگ گیارہ بجے دن میں انتقال ہوگیا۔ وہ ان دنوں سخت علیل چل رہے تھے۔ پروفیسر آزادکو گزشتہ سال کرونا ہوا تھا جس کے بعد انکی صحت میں بتدریج گراوٹ آتی رہی۔ گزشتہ دنوں دہلی کے گنگا رام اسپتال اور میکس اسپتال میں ایڈمٹ کرایا گیاتھا۔ گنگا رام اسپتال میں قریب بیس دنوں تک ایڈمٹ رہنے کے بعد واپس پٹنہ آگئے تھے۔ جہاںانکی رہائش گاہ حرمت اپارٹمنٹ ، پھلواری شریف میں رہ کر انکا علاج ڈاکٹر وجئے پرکاش کے یہاں ہو رہا تھا مگر انکی صحت میں خاطر خواہ کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ تین دن قبل انکو ایمس پٹنہ میں ایڈمٹ کرایا گیا۔ جہاں آج ان کا انتقال ہوگیا۔ انکے بیٹے پروفیسر آفتاب اسلم کے مطابق انکی تدفین انکے آبائی گاؤں مولانگر ، سیتامڑھی میں کل صبح میں ہوسکتی ہے۔ اردو دنیا کیلئے یہ بہت بڑا خسارہ ہے۔پروفیسر اسلم آزاد اردو فکشن تنقید کا ایک معتبر نام تھا، انہوں نے بحیثیت استاد شعبہ ¿ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں لمبی خدمات انجام دیں، 1978 میں پروفیسر اسلم آزاد شعبہ ¿ اردو سے منسلک ہوئے، 1990 میں پہلی بار شعبہ ¿ اردو کے صدر مقرر ہوئے، اس کے بعد کئی مرتبہ صدر شعبہ اردو کے عہدے پر فائز رہے، 2014 میں شعبہ اردو سے سبکدوش ہوئے، اسلم آزاد نے کئی ادبی سرمایہ بھی چھوڑا جن میں "اردو ناول آزادی کے بعد، عزیز احمد بحیثیت ناول نگار، قرۃالعین حیدر بحیثیت فکشن نگار، آنگن ایک تنقیدی مطالعہ، اردو کے غیر مسلم شعراءوغیرہ شامل ہے۔ اسلم آزاد شاعر کی حیثیت سے بھی منفرد شناخت رکھتے تھے، ان کا شعری مجموعہ" نشاط کرب" مقبول عام ہوا۔پروفیسر اسلم آزاد کا سیاسی سفر 1983 سے شروع ہوا، مختلف پارٹیوں کے انتخابی نشان پر میدان میں بھی اترے مگر کامیاب نہیں ہوئے، پھر 2006 میں جنتا دل یونائٹیڈ میں شامل ہوئے اور 11 مئی 2006 سے 2012 تک بہار قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔کونسل میں جنتا دل یونائٹیڈ کے ڈپٹی لیڈر بھی ہوئے، جب تک آپ ایوان میں رہے مسلم مسائل کو بے باکی سے اٹھاتے رہے۔ نتیش کمار ان کی ادبی صلاحیت کے معترف تھے اور انہیں بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے. ان کے انتقال پر بہار سمیت ملک بھر کے اردو دنیا میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے، لوگ سوشل میڈیا کے ذریعہ ان کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔خراج عقیدت پیش کرنے والے میں ان کے شاگرد رشید سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر اظہار احمد ، امارت شرعیہ پٹنہ کے نائب صدر مفتی ثناءالہدیٰ قاسمی ، مولانا انیس الرحمان قاسمی ، شہاب ظفر اعظمی ، سنی وقف بورڈ کے چیئر مین الحاج ارشاد اللہ ، امن چین کے مدیر اعلیٰ سید مشتاق احمد ، ڈاکٹر سرور عالم ندوی ، ڈاکٹر محمد صادق حسین ،ڈاکٹر مسعود احمد کاظمی ، ڈاکٹر محمد منہاج الدین ، مولانا محمد عارف حسین سمیت دیگر کے نام قابل ذکر ہیں۔