امریکہ: ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ

18 بچوں اور استاد سمیت 21 افراد ہلاک واشنگٹن،25؍مئی(ایجنسی) امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر اوولڈے کے ایک اسکول میں فائرنگ کی واردات پیش آئی، جس 20 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق پستول اور ممکنہ طور پر رائفل سے لیس 18 سالہ ملزم منگل کے روز ٹیکساس میں واقع ایک ایلیمنٹری اسکول میں داخل ہوا اور فائرنگ کرنا شروع کر دی۔جس کے نتیجے میں 18 کمسن بچے اور ایک ٹیچر سمیت 21 افراد ہلاک ہو گئے۔ فائرنگ کی اس واردات میں 18 بچے اور دو بالغ افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 13 بچوں سمیت 14 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیثیت قوم ہمیں پوچھنا ہے کہ ہم خدا کے نام پر ’گن لابی‘ کے خلاف کب کھڑے ہوں گے۔رپورٹس کے مطابق ٹیکساس کے گورنر ایبٹ کا کہنا ہے کہ پولیس نے اسکول میں فائرنگ کرنے والے نوجوان جس کا نام غالباً سیلواڈور راموس ہے، کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ اسکول میں فائرنگ سے پہلے حملہ آور اپنی دادی کوگولیاں مارنے کے بعد گھر سے نکلا تھا، جس کے بعد اس کا بارڈر پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور بعد ازاں وہ جا کر اسکول میں چھپ گیا۔ حملہ آور کی دادی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔امریکہ میں ماس شوٹنگ (بڑے پیمانے پر ہونے والی فائرنگ کی واردات) کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ گن وائلنس آرکائیو کے مطابق 2022 میں ماس شوٹنگ کے کم از کم 212 واقعات رونما ہوئے۔ جی وی اے کے مطابق جن واقعات میں چار افراد ہلاک یا زخمی ہوتے ہیں انہیں ماس شوٹنگ کے واقعات میں شامل کیا جاتا ہے۔ "خدا کے لیے ہم کب گن لابی کے سامنے کھڑے ہوں گے؟" واقعے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلی ویژن پر قوم سے مختصر خطاب میں گن لابی پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ ایسے سانحوں کو روکنے اور "اس درد کو اقدامات میں بدلنے کا وقت آ گیا ہے"۔ افسردہ نظر آنے والے صدر بائیڈن نے کہا کہ، "ایک بچے کو کھو دینا ایسا ہے جیسے کسی نے آپکی روح کو چیر دیا ہو۔"اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نشانہ بنانے والی ایسالٹ رائفل استعمال کی۔ صدر بائڈن نے ایسے ہتھیاروں کی باآسانی خرید و فروخت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ" گنز بنانے والوں نے دو دہائیاں لگا دیں ایسے ہتھیاروں کی پر زور تشہیر پر کیونکہ یہ بہت منافع بخش ہیں"۔ صدر نے کہا کہ عام امریکی ہتھیاروں کی خرید و فروخت سے متعلق معقول قوانین کی حمایت کرتے ہیں اور جو لوگ ان قوانین کی منظوری کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں، انہیں یاد رکھا جائے گا۔اپنے خطاب سے پہلے صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس سمیت امریکہ بھر میں تمام سرکاری عمارتوں ، فوج کے اڈوں اور بحری جہازوں پر امریکی پرچم 28 مئی، 2022 کے غروبِ آفتاب تک سر نگوں رکھنے کا حکم دیا۔