ہندوستان کو نیپال کے اٹوٹ رشتہ میں سائنس، ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر کوبھی شامل کرنا ہوگا: مودی

لمبینی (نیپال) 16 مئی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال کی مشترکہ ثقافت، مشترکہ وراثت اور عقائد و محبت ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے اور ہمارے تعلقات کھانے پینے، گانے، موسیقی، تہواروں اور خاندانی بندھن پر مبنی ہیں اور اس میں سائنس، ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کو بھی مربوط کرنا ہوگا۔ بیساکھ بدھ پورنیما کے دن لمبینی میں بھگوان بدھ کی جائے پیدائش کا دورہ کرنے کے بعد مسٹر مودی نے نیپال کی حکومت اور لمبینی ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کی طرف سے بدھ پورنیما کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں تقریباً پانچ ہزار بودھ بھکشوؤں سے خطاب کیا۔ ماضی میں بیساکھ پورنیما کے دن بھگوان بدھ کے ساتھ منسلک ایسے مقامات پر ان سے متعلق تقریبات میں شرکت کے لیے ہزاروں لوگ آتے ہیں ۔ اور آج ہندوستان کے دوستوں کو نیپال میں بھگوان بدھا کی مقدس جائے پیدائش لمبینی کا دورہ کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ مجھے مایا دیوی مندر جانے کا جو موقع ملا وہ بھی میرے لیے ناقابل فراموش ہے۔ وہ جگہ جہاں بھگوان بدھ نے خود جنم لیا، وہاں کی توانائی، وہاں کا شعور، یہ ایک الگ احساس ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب جب وہ نیپال آئے ہیں، نیپال نے بھگوان پشوپتی ناتھ، مکتی ناتھ، جنک پور دھام اور لمبینی میں ان کے روحانی آشیرواد سے انہیں مغلوب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنک پور میں میں نے کہا تھا کہ نیپال کے بغیر ہمارے رام بھی ادھورے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آج جب ہندوستان میں بھگوان شری رام کا ایک عظیم الشان مندر بن رہا ہے، نیپال کے لوگ بھی اتنے ہی خوش ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال کی مشترکہ ثقافت، مشترکہ وراثت اور عقائدو محبت ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ ہندوستان کے لوگ صدیوں سے نیپال کو دنیا کی سب سے اونچی پہاڑی چوٹی، ساگرماتھا، دنیا کی بہت سی زیارت گاہوں، مندروں اور خانقاہوں کا ملک، اور دنیا کی قدیم ترین ثقافت کے نگہبان کے طور پر دیکھتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال کی مسلسل بڑھتی ہوئی دوستی، آج جس طرح کی عالمی صورتحال پیدا ہو رہی ہے، اس میں ہماری قربت پوری انسانیت کو فائدہ دے گی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ بھگوان بدھا کی عقیدت اور عقیدہ ہمیں ایک خاندان کے فرد کے طور پر جوڑتا ہے۔ مہاتما بدھ انسانیت کی اجتماعی تفہیم کا مجسمہ ہیں۔ بدھا کی روشن خیالی بھی ہے، اور بدھ تحقیق بھی ہے۔ بدھا کے خیالات ہیں، اور بدھا کی رسمیں بھی ہیں۔ انہوںنے نہ صرف تبلیغ کی بلکہ علم بھی دیا۔ انہوں نے شاہانہ لذتوں کو ترک کرنے کی ہمت کی اور بتایا کہ ترک کرنا حصول سے زیادہ اہم ہے اور صرف ترک کرنے سے ہی حصول کی تکمیل ہوتی ہے۔ انہوں نے لوگوں کو اپنی روشنی حاصل کرنا سکھایا۔انہوں نے کہا کہ بدھا کی پیدائش بیساکھ پورنیما کے دن لمبینی میں سدھارتھ کے طور پر ہوئی تھی۔ اس دن بودھ گیا میں انہوں نے روشن خیالی حاصل کی اور بدھ بھگوان بن گئے۔ اور اس دن ان کا مہاپری نروان کشی نگر میں ہوا۔ اسی تاریخ کو اسی بیساکھ پورنیما پر بھگوان بدھ کی زندگی کے سفر کے یہ مراحل محض اتفاق نہیں تھے۔ اس میں بدھا کا فلسفیانہ پیغام بھی ہے، جس میں زندگی، علم اور نروان سب ایک ساتھ ہیں۔