روس میں مارشل لاء نافذ

خلاف ورزی کرنے والوں کو 30 دن حراست میں رکھنے والے قانون پر پوتن نے کیا دستخط
     پیرس،24؍جون(ایجنسی) یوکرین کے ساتھ جنگ لڑ رہے روس میں اب خانہ جنگی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ ملک میں ویگنر گروپ کے ذریعہ بغاوت کے بعد صدر ولادمیر پوتن نے کہا ہے کہ پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انھوں نے ویگنر گروپ پر ملک سے غداری کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ اس درمیان روسی صدر ولادمیر پوتن نے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دی ہے۔ انھوں نے ایک قانون پر دستخط بھی کیا ہے جس کے مطابق اگر مارشل لاء کی خلاف ورزی کی گئی تو ایسا کرنے والے شخص کو 30 دنوں تک حراست میں لیا جا سکتا ہے۔ویگنر گروپ کے چیف یوگینی پریگوژن کے ذریعہ بغاوت کے اعلان کے بعد روسی صدر پوتن نے کہا کہ فوج کے خلاف اسلحہ اٹھانے والاہر شخص ملک کا غدار ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی مسلح افواج کو حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری احکامات صادر کر دیئے گئے ہیں۔ پوتن نے کہا کہ شہر روستوو-آن-ڈان میں حالات مشکل ہیں، ہم اسے مستحکم کرنے کے لیے نتیجہ خیز کارروائی کریں گے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق روسی فوج نے ویگنر گروپ کے فوجیوں کے ایک قافلہ پر حملہ کر دیا ہے۔ حالات انتہائی کشیدہ معلوم پڑ رہے ہیں اور پوری دنیا کی نظر روس کے موجودہ حالات پر ہے۔