سپریم کورٹ میں کنگنا کی عرضی مقدمات کی شنوائی ممبئی سے باہر کروائی جائے

نئی دہلی، 02 مارچ (یو این آئی) بالی وڈ اداکارہ کنگنا راناوت اور ان کی بہن رنگولی نے ممبئی کی مختلف عدالتوں میں زیر التواء کیسز کو شملہ میں شنوائی کروائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دی ہے۔ وکیل نیرج شیکھر کے ذریعے دائر عرضی میں دونوں نے مہاراشٹر حکومت کے تعصب کو بنیاد بنا کر زیر التواء کیسز کو ہماچل پردیش کے شہر شملہ منتقل کروانے کی درخواست کی ہے۔ عرضی گذار کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت ان کے تئیں بد گمانی کا شکار ہے لہٰذا ان کے ساتھ وہاں انصاف ممکن نہیں ہے۔ کنگنا نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ انھیں پدم شری اور نیشنل فلم ایوارڈ بھی مل چکے ہیں۔ مہاراشٹر کی برسراقتدار پارٹی شیو سینا کی غلط پالیسیز کی کھل کر مخالفت کرنے کے سبب انھیں بار بار پریشان کیا جاتا ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شیو سینا سے وابستہ رہنماؤں سے دونوں بہنوں کی جان کو خطرہ ہے۔
 عرضی گذاروں نے جن مقدمات کی شنوائی شملہ میں کروانے کا مطالبہ کیا ہے‘ ان میں دو کیسز سماج میں نفرت پھیلانے کے حوالے سے ہیں جبکہ ایک معاملہ نغمہ نگار جاوید اختر کی جانب سے دائر ہتک عزت سے متعلق ہے۔
غور طلب ہے کہ گذشتہ سال اپریل میں کنگنا کی بہن رنگولی نے ایک ٹویٹ کرکے اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں صحت اہلکاروں پر پتھراؤ کے واقعہ کی مخالفت کی تھی۔ ایک وکیل علی کاشف خان نے کورونا وائرس سے متاثر دو افراد کو اسپتال لے جانے کے لیے موقع پر پہنچی میڈیکل ٹیم پر حملے کی مخالفت کیے جانے کو فرقہ وارانہ بنیاد پر نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے ایف آئی آر درج کروائی تھی۔کنگنا نے اپنی بہن کی حمایت میں ایک ویڈیو جاری کیا تو ان کا نام بھی مقدمے میں شامل کر لیا گیا۔ دوسرا معاملہ منورعلی شخص نے درج کروایا ہے۔ اس میں بھی کنگنا کے بیانوں کو نفرت انگیز قرار دیا گیا ہے۔ عرضی گذار یہ مقدمہ جن بیانوں کے لیے درج ہوا ہے، ان میں مہاراشٹر حکومت کی غلط پالیسیز کی مخالفت کی گئی تھی۔ ایسے میں مقدمہ ہی بے بنیاد ہے۔تیسرا معاملہ ہتک عزت کا ہے جسے جاوید اختر نے درج کروایا ہے۔