روس توانائی کی دہشت گردی کا سہارا لے رہا ہے: زیلنسکی

کیف، 4 نومبر (یو این آئی) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس پر ’’توانائی کی دہشت گردی‘‘ کا سہارا لینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے روسی فوجیوں کو میدان جنگ میں کچھ فائدہ بھی ملتا ہے۔
مسٹر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے توانائی کے نیٹ ورک پر روسی حملوں کے بعد 4.5 ملین لوگ بجلی کے بغیر اندھیرے میں رہ رہے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں روس نے یوکرین میں بجلی کی تنصیبات پر بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب حکام نے بڑے جنوبی شہر کھیرسن سے روسی فوجیوں کے انخلاء کی پیش گوئی کی ہے۔
مسٹر زیلنسکی کے مطابق، ملک کے ایک تہائی پاور اسٹیشن مبینہ طور پر گزشتہ ماہ کے دوران تباہ ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ سے یوکرین کی حکومت کو لوگوں سے کم سے کم بجلی استعمال کرنے کی درخواست کرنی  پڑی۔
صدر زیلنسکی نے جمعرات کو اپنے رات کے خطاب میں کہا ’’آج رات  تقریباً  45 لاکھ  صارفین کو عارضی طور پر توانائی کی کھپت سے منقطع کر دیا گیا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ روس کا توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا ’’کمزوری‘‘  کی علامت ہے کیونکہ روسی فوج اگلے مورچوں پر زیادہ زمین پر قبضہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے توانائی کی دہشت گردی کا سہارا لینا ہمارے دشمن کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ یوکرین کو میدان جنگ میں نہیں ہرا سکتے، اس لیے وہ ہمارے لوگوں کو اس طرح توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ وہ یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے۔