افغان میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی پر امریکہ کا طالبان پر ویزا پابندی کا اعلان

واشنگٹن، 13 اکتوبر (یو این آئی)افعانستان میں طالبان کے زائداز ایک سالہ اقتدار کے دوران افغانستان میں خواتین اور بچیوں پر جبر کے ذمہ دار طالبان حکام اور دیگر افراد کے خلاف امریکہ نے ویزا پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے ان پابندیوں کا مقصد افغان حکومت کو اپنی جابرانہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے پر آمادہ کرنا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ ’آج میں ایک ویزا پابندی کی پالیسی کا اعلان کر رہا ہوں تاکہ طالبان کے موجودہ یا سابق ارکان، غیر ریاستی سیکیورٹی گروپوں کے ارکان اور اُن دیگر افراد کے لیے ویزا کے اجرا پر پابندی لگائی جا سکے جو سخت پابندیوں اور تشدد کے ذریعے افغانستان میں خواتین پر جبر کے ذمہ دار ہیں‘۔اس حوالے سے کابل میں افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ نئے امریکی ویزا قوانین کا افغانستان کی حکومت کے ساتھ تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔انٹونی بلنکن نے دیگر ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسی طرح کے اقدامات کریں تاکہ ایک اجتماعی پیغام جاسکے کہ افغانستان میں صرف ایک ایسی حکومت کو جائز سمجھا جا سکتا ہے جو اپنے عوام کی نمائندگی کرتی ہو اور ہر فرد کے انسانی حقوق کا تحفظ اور اسے فروغ دیتی ہو‘۔انہوں نے امریکی ویزا قوانین کی خلاف ورزی کا سبب بننے والے والی کارروائیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان خلاف ورزیوں میں خواتین کے لیے تعلیم تک رسائی کو محدود کرنا، عملی زندگی میں ان کی شمولیت کو روکنا اور ان کی نقل و حرکت، آزادی اظہار رائے یا رازداری کو محدود کرنا شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ خلاف ورزیاں کرنے والوں کے اہل خانہ میں شامل افراد پر بھی ان پابندیوں کا اطلاق ہو سکتا ہے۔