امریکہ تائیوان پر خطرناک سگنل بھیج رہا ہے: چین

نیویارک، 24 ستمبر (یو این آئی) چین نے امریکہ پر تائیوان کے معاملے پر "انتہائی غلط اور خطرناک اشارے" بھیجنے کا الزام لگایا ہے۔ایک امریکی اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ جمعہ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان 90 منٹ کی "براہ راست اور ایماندارانہ" مذاکرات میں تائیوان پر توجہ مرکوز کی گئی۔عہدیدار نے کہا، ’’ہمارے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ہماری دیرینہ چین پالیسی میں دوبارہ کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد، چین کی وزارت خارجہ نے ملاقات پر ایک بیان میں کہا کہ امریکہ تائیوان کے بارے میں "انتہائی غلط، خطرناک سگنل" بھیج رہا ہے اور تائیوان کی آزادی کی سرگرمیاں جتنی زیادہ پرتشدد ہوں گی، پرامن تصفیے کے امکانات اتنے ہی کم ہوں گے۔وزارت نے مسٹر وانگ کے حوالے سے کہا کہ "تائیوان کا مسئلہ چین کا اندرونی معاملہ ہے اور اسے حل کرنے کے لئے کون سا طریقہ استعمال کیاجائے گا، اس پرامریکہ کو مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔اگست میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورے کے بعد تائیوان کے تعلق سے تناؤ بڑھ گیا ہےاور اس کے بعد بڑے پیمانے پر چینی فوجی مشق کی گئی۔ ساتھ ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے خود مختار تائیوان کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا۔ جزیرے کے ملک کے دفاع میں امریکی فوجیوں کو پر عزم کرنے کے بارے میں مسٹر بائیڈن کا بیان ان کا اب تک کا سب سے واضح بیان تھا۔وائٹ ہاؤس نے زوردے کرکہا کہ اس کی تائیوان پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے لیکن چین نے کہا کہ مسٹر بائیڈن کے تبصرے نے آزاد تائیوان کی مانگ کرنے والوں کو غلط اشارہ دیا۔دراصل چین تائیوان کو اپنے صوبے کے طور پر دیکھتا ہے۔ چین نے طویل عرصے سے تائیوان کو اپنے کنٹرول میں لانے کا دعویٰ کیا ہے اور اس نے ایسا کرنے کے لیے طاقت کے استعمال کو مسترد نہیں کیا ہے۔تائیوان کی حکومت نے چین کے خودمختاری کے دعووں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ صرف جزیرے کے 2 کروڑ 30 لاکھ لوگ ہی اس کے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔بی بی سی کے مطابق مسٹر وانگ کے ساتھ مسٹربلنکن کی ملاقات آسٹریلیا، ہندوستان، جاپان اور امریکہ کے کواڈ گروپ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہوئی تھی۔ اس کے بعد انڈو پیسیفک کا ذکر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہاگیا، ’’ہم کسی بھی یکطرفہ کارروائی کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، جمود کوبدلیں یا خطے میں کشیدگی بڑھائیں ۔‘‘