ہمیں عدالت کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے:تھامس باخ

بیجنگ، 18 فروری (یو این آئی) بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نہیں چاہتی تھی کہ روسی اسکیٹر کمیلا ویلیوا بیجنگ گیمز میں شرکت کریں۔ وہ ایک ممنوعہ اشیالینے کے بعد تنقید کی زد میں آگئی تھیں اور ان کا ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آیا تھا، لیکن عدالت نے فیصلہ دیا کہ آئی او سی کو ان کی شرکت کا احترام کرنا چاہیے۔ یہ بات آئی او سی کے صدر تھامس باخ نے کہی۔اس سے قبل فروری میں، بین الاقوامی جانچ ایجنسی نے کہا تھا کہ 25 دسمبر کو عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کی طرف سے منظورشدہ لیبارٹری میں ویلیوا کے ٹیسٹ میں ٹرائیمیٹا زڈائن نامی ممنوعہ مادہ پایا گیا تھا۔کورٹ آف آربیٹریشن فار اسپورٹس نے آئی او سی ، ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل اسکیٹنگ فیڈریشن کی شکایات کے باوجود انفرادی اولمپک مقابلوں میں شرکت کی اجازت دی تھی۔ باچ نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا، "ہم عدالت گئے، ہم نہیں چاہتے تھے کہ ویلیوا اولمپکس میں شرکت کرے، اور ہم کیس ہار گئے۔ اس لیے ہمیں اس فیصلے کا احترام کرنا ہوگا۔‘‘انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویلیوا کے ڈوپنگ اسکینڈل کی جانچ غیر معمولی ہے اورواڈا اسے آپریٹ کرنے کا اہل ہے۔تھامس باخ نے وضاحت کی، "میرے پاس سالوں کا تجربہ ہے۔ میں نے ڈوپنگ کے سلسلے میں بہت سارے جھوٹ اور بہت ساری وضاحتیں سنی ہیں اور محسوس کیا ہے کہ ڈوپنگ شاذ و نادر ہی اکیلے کھلاڑی کرتے ہیں۔ویلیوا سمیت روسی اسکیٹرز نے گیمز میں ٹیم ایونٹ میں حصہ لیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم ڈوپنگ ٹیسٹ کے نتائج سامنے آنے کے بعد ایوارڈ کی تقریب منعقد نہیں کی گئی۔ ولیوا بدھ کو انفرادی ایونٹ میں چوتھے نمبر پر رہنے کے بعد پوڈیم سے محروم ہوگئیں۔ 4 فروری سے شروع ہونے والے بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز اتوار کو ختم ہونے والے ہیں۔