ویانا معاہدے پر ایران کا عزم ثابت ہوگا: رئیسی

تہران، 30 جنوری (یو این آئی/شنہوا) ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں سفارتی کوششیں معاہدے تک پہنچنے کے لیے ان کے ملک کی آمادگی اور عزم کو ثابت کریں گی۔مسٹر رئیسی نے یہ بات ہفتہ کو اپنے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ فون پر بات چیت میں کہی۔صدر کی ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے فریق کی طرف سے اس سمت میں کسی بھی کوشش کے لیے ایران پر سے پابندیاں ایک قابل تصدیق طریقے سے ہٹانے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی اس بات کی درست ضمانت بھی ہے کہ دوسرا فریق مستقبل میں یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔ جیسا  کہ  نتائج بھگتنے کے بغیر امریکہ  نے کیا  ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ نے تسلیم کیا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تہران کے خلاف شروع کی گئی سابق انتظامیہ کی "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی مہم ناکام ہو گئی ہے۔مغربی ایشیا کی ترقی کے سلسلے میں مسٹر رئیسی نے کہا کہ خطے میں استحکام اور سلامتی کو صرف بین علاقائی حل کے ذریعے ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے نہ کہ بیرونی مداخلت سے۔دونوں صدور نے علاقائی مسائل بالخصوص یمن اور لبنان کے حالات کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔واضح رہے کہ اپریل 2021 سے ایران اور دیگر باقی فریقوں کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت کے کئی دور ہو چکے ہیں۔