شام میں داعش کی قیادت کرنے والی امریکی خاتون گرفتار

واشنگٹن، 30 جنوری (یو این آئی) امریکی محکمہ انصاف نے ایک امریکی خاتون پر شام میں اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) کی تمام خواتین بٹالین کی قیادت کرنے اور تنظیم کو مادی امداد فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے۔ہفتہ کو محکمے کے ایک سرکاری بیان کے مطابق ورجینیا کی مشرقی ڈسٹرکٹ کورٹ میں 2019 میں دائر کی گئی ایک مجرمانہ شکایت اب کھول دی گئی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایلیسن فلوک اکرین نے اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے ایک آل خواتین فوجی بٹالین تشکیل دی اور اس کی قیادت کی۔امریکی خاتون کو اس سے قبل شام میں گرفتار کیا گیا تھا۔شکایت کے مطابق کنساس کی ایک سابق رہائشی، ایلیسن الزبتھ فلوک اکرین عرف ایلیسن الزبتھ بروکس عرف ایلیسن اکرین عرف ام محمد الاامریقی عرف ام محمد اور عرف ام جبریل (42) کئی سال قبل شام میں دہشت گردی کو انجام دینے یا اس کی حمایت کرنے کے مقصد سے چلی گئی تھی۔وہ مبینہ طور پر کم از کم 2014 سے آئی ایس کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھی۔اس کے علاوہ، خاتون پر امریکہ میں کالج کیمپس پر ممکنہ حملے کے لیے آئی ایس کے ارکان کی منصوبہ بندی اور بھرتی کرنے اور خطیبہ نصیبہ نامی آئی ایس بٹالین کی قیادت کرنے کا الزام ہے۔ اس بٹالین میں خواتین کو خودکار ہتھیاروں این-37، اسالٹ رائفلز، گرینیڈ اور خودکش بیلٹ کے استعمال کی تربیت دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا’’ فلوک اکرین نے مبینہ طور پر آئی ایس کے ارکان کو رہائش فراہم کرنے، آئی ایس کے رہنماؤں کی طرف سے دی گئی تقریروں کا ترجمہ کرنے، بچوں کو اے کے -47، اسالٹ رائفلز اور خودکش بیلٹ کے استعمال کی تربیت دینے، اور بنیاد پرست نظریے کی تعلیم دینے کے لیے کام کیا ہے۔"