’دنیا کی کوئی طاقت نہیں جو آئین بدل دے‘

امروہہ میں راہل گاندھی اور اکھلیش یادو نے ایک ساتھ کیا مودی حکومت پر حملہ
    امروہہ،20؍اپریل(ایجنسی) ’’ہندوستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو پکوڑے بیچنے کا مشورہ دینے والوں کو یہ نوجوان طبقہ اس بار سمجھا دے گا کہ ہم ایسے لوگوں کو چائے کی دکان پر بیٹھا دیں گے جو ہمیں پکوڑے بیچنے کا راستہ سمجھا رہے ہیں۔‘‘ یہ بیان امروہہ لوک سبھا سیٹ سے انڈیا اتحاد کے امیدوار کی حمایت میں منعقد ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دیا۔ اس موقع پر اکھلیش یادو بھی ان کے ساتھ موجود تھے اور دونوں نے ہی اپنی اپنی تقریروں میں مودی حکومت اور اس کی عوام مخالف پالیسیوں پر شدید حملہ کیا۔اس تقریب میں راہل گاندھی سے پہلے اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے خطاب کیا۔ انھوں نے بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کی طرف عوام کی توجہ دلائی اور انھیں ملک مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’اب بی جے پی کی رخصتی کا وقت آ چکا ہے۔ امروہہ کی عوام ڈھولک بجا کر ان کی رخصتی کو یقینی بنائیں گے۔‘‘ اسٹیشن روڈ پر واقع منی اسٹیڈیم میں منعقد اس ریلی میں انھوں نے کہا کہ ’’اب ثابت ہو گیا ہے، مودی کی گارنٹی نہیں بلکہ گھنٹی ہے۔ انڈیا اتحاد اور بی جے پی-آر ایس ایس کی لڑائی دو نظریات کی لڑائی ہے جس میں فتح انڈیا اتحاد کی ہوگی۔‘‘ اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ ’’عوام سب کچھ سمجھ چکی ہے۔ نوجوان بے روزگاری سے پریشان ہیں اور کسان و پسماندہ طبقہ کے لوگ بھی بدحالی کے لیے بی جے پی کو ہی ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔‘‘کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مودی حکومت کی چند کارپوریٹ گھرانے کے ساتھ دوستی کا تذکرہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ غریبوں کے لیے نہیں سوچتی۔ راہل نے کہا کہ ’’انڈیا اتحاد کی حکومت غریب خاندانوں کی ہر خاتون کو سالانہ ایک لاکھ روپے دے گی۔ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر اگنی ویر منصوبہ کو ختم کیا جائے گا اور منریگا کے تحت دی جانے والی اجرت کو دوگنا کیا جائے گا۔ ذات پر مبنی مردم شماری بھی کرائی جائے گی تاکہ سبھی کو مناسب حصہ داری مل سکے۔‘‘میڈیا اداروں پر طنز کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’یہ لوگ مجھے اور اکھلیش کو نہیں دکھاتے، لیکن نریندر مودی کو 15-15 گھنٹے دکھایا جاتا ہے۔ لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہونے والا، انڈیا اتحاد کے طوفان میں بی جے پی کی حکومت اڑنے والی ہے۔‘‘ مودی کی گارنٹی کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’کورونا کو بھگانے کے لیے تالی-تھالی بجانے والے گارنٹی دے رہے ہیں، کمال ہے۔ جھوٹ اور سراسر جھوٹ بول کر ملک کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔‘‘راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت میں ہندوستانی آئین کو لاحق خطرہ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ عوام انھیں یہ موقع ہی نہیں دے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ وہ آئین کو بدل دیں گے۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ دنیا میں کوئی طاقت نہیں جو ہندوستانی آئین کو بدل سکے۔‘‘ اس موقع پر کمال اختر، سمر پال سنگھ، راجپال سینی، انجینئر محمد حیدر، صوبائی کانگریس لیڈر اجے رائے، اومکار کٹاریہ، جاوید عابدی، پرمود تیواری، حسن عارف انصاری، سابق ایم ایل سی پرویز محبوب علی اور محبوب علی نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور انڈیا اتحاد کے امیدوار کنور دانش علی کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔