افغانستان: طالبان نے پنج شیر پر مکمل کنٹرول کا کیا دعویٰ، ناردرن الائنس کی تردید

کابل،04؍ستمبر(ایجنسی) طالبان نے دعوی کیا ہے کہ پنج شیر سمیت پورے افغانستان پر اس کا مکمل کنٹرول ہوگیا ہے۔ جبکہ ناردرن الائنس (شمالی اتحاد) نے اس کی تردید کی ہے۔ ’ڈان‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے پنج شیر کا کنٹرول حاصل کرنے کے دعوے کے بعد دارالحکومت کابل میں جشن کے طور پر شدید ہوائی فائرنگ کی گئی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ایک طالبان کمانڈر نے کہا کہ 'اللہ کے فضل سے پورے افغانستان پر اب ہمارا کنٹرول ہے، پریشان کرنے والوں کو شکست ہوئی اور پنج شیر اب ہمارے کمان میں ہے۔ جب کہ افغانستان کے سابق نائب صدر و اپوزیشن فورسز کے رہنماؤں میں سے ایک امر اللہ صالح نے 'طلوع نیوز کو بتایا کہ ان کے ملک سے فرار ہونے سے متعلق رپورٹس جھوٹی ہیں۔افغانستان کے صوبے پنج شیر میں طالبان کے خلاف مزاحمت کرنے والی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے کہا ہے کہ عوام اپنے حقوق کے لیے لڑنے سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ طالبان افغانستان کے 34 میں سے 33 صوبوں کا کنٹرول حاصل کر چکے ہیں تاہم وادی پنجشیر میں مذاکرات کے کئی دور ناکام ہونے کے بعد 2 روز سے طالبان اور مزاحمتی فورس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔گزشتہ روز طالبان کی جانب سے وادی پنج شیر کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعوی کیا گیا، تاہم ترجمان مزاحمتی فورس نے طالبان کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جنگجوؤں کو طالبان پر سبقت حاصل ہے۔ اب احمد شاہ مسعود کے بیٹے اور مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام اپنے حقوق کے لیے مزاحمت اور لڑائی کرنا نہیں چھوڑیں گے، یہ مزاحمت صرف وادی پنجشیر تک محدود نہیں ہے بلکہ اپنے حقوق کے لیے کوشاں افغان خواتین بھی اس جدوجہد میں شامل ہیں۔ سربراہ مزاحمتی فورس کا کہنا ہے کہ افغان عوام آزادی اور انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں، مزاحمت جاری رکھیں گے، پنجشیر میں مزاحمت اب تک مضبوطی سے جاری ہے۔
امریکہ کی جانب سے دو دہائیوں پر محیط جنگ ختم کرنے اور اپنی افواج کے مکمل انخلا کے بعد طالبان کو حکومتی طاقت میں منتقل ہونے میں بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ اگرچہ مغرب نے گروپ کے حوالے سے انتظار کرو اور دیکھو کا نقطہ نظر اپنا رکھا ہے، تاہم نئے رہنماؤں سے بات چیت کے اشارے دکھائی دے رہے ہیں۔