مختار انصاری کو10سال کی سزا افضال انصاری کو بھی 4سال کی سزا

غازی پور،29؍اپریل(ایجنسی) اترپردیش کے غازی پور ضلع کے ایم پی ۔ ایم ایل اے کورٹ نے گینگسٹر سے لیڈر بنے سابق ممبر اسمبلی مختار انصاری کے بھائی افضال انصاری کو گینگسٹر معاملہ میں قصوروار قرار دیتے ہوئے چار سال کی سزا سنائی گئی ہے ۔ ساتھ ہی عدالت نے افضال انصاری پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے ۔ بتادیں کہ افضال انصاری غازی پور لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی کے ممبر پارلیمنٹ ہیں ۔ عدالت کی سزا کے بعد اب ان کی رکنیت بھی ختم ہوسکتی ہے ۔اس معاملہ میں یکم اپریل کو دونوں فریقوں کی طرف سے بحث اور گواہی پوری ہونے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا ۔ پہلے اس کیس میں 15 اپریل کوہی فیصلہ آنا تھا، لیکن جج کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے 29 اپریل کی تاریخ دی گئی تھی ۔ اس سے پہلے ایک دیگر کیس میں مختار انصاری کو دس سال کی سزا ہوچکی ہے ۔ مختار انصاری کو گینگسٹر ایکٹ کے 14 سال پرانے ایک معاملہ میں 10 سال کی جیل اور پانچ لاکھ روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی ہے ۔ایک وکیل نے بتایا کہ 22 نومبر 2007 کو غازی پور ضلع کے محمد آباد کوتوالی میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں گینگسٹر چارٹ میں ایم پی ایز افضل انصاری اور مختار انصاری شامل تھے۔معاملہ بی جے پی رکن اسمبلی کرشنانند رائے قتل واقعہ سے جڑا ہوا ہے۔ اس تعلق سے افضال انصاری کو 4 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور ساتھ ہی ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد افضال انصاری کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کی لوک سبھا رکنیت خطرے میں ہے۔ دراصل کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو 2 سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا ہوتی ہے تو اس کی پارلیمانی رکنیت ختم ہونے کا راستہ ہموار ہو جاتا ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو غازی پور سے منتخب افضال انصاری کی بھی لوک سبھا رکنیت جانا اب طے ہے۔بی ایس پی رکن پارلیمنٹ افضال انصاری پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت چل رہے کیس میں عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ گزشتہ یکم اپریل کو عدالت نے بحث پوری ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ 2007 میں درج ہوئے اس معاملے میں افضال انصاری کے علاوہ باندا جیل میں بند ان کے بھائی مختار انصاری بھی ملزم تھے۔ آج ہی عدالت نے مختار انصاری کو بھی اس معاملے میں 10 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔واضح رہے کہ کرشنانند رائے کا قتل محمد آباد تھانہ حلقہ کے بسنیا چٹی میں کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ مختار انصاری کے گینگ نے پہلی بار اس واردات میں اے کے-47 کا استعمال کیا تھا۔ اس واقعہ میں کرشنانند رائے کو گھیر کر چاروں طرف سے گولی باری کی گئی تھی جس سے رکن اسمبلی کا پورا جسم چھلنی ہو گیا تھا۔ اندھا دھند گولی باری میں کرشنانند رائے سمیت 7 لوگوں کی جائے وقوع پر ہی موت ہو گئی تھی۔ یہ سبھی کسی تقریب میں شامل ہو کر اپنے گھر لوٹ رہے تھے۔