المنار احاطہ میں ادبی نشست کا انعقاد

ادارۂ ادب اسلامی ہند لسانی عصبیت سے دور ہے :ڈاکٹر خالد سجاد
زبان و ادب سے روزگار بھی حاصل کیا جا سکتا ہے :پروفیسر حسن رضا
 تعلیم بامقصد ہو اور تحریری و تقریری صلاحیت کو پروان چڑھانا ہوگا:غالب نشتر
الحیات نیوز سروس 
رانچی ،9؍فروری: ادارۂ ادب اسلامی (جھارکھنڈ ) کی جانب سے کل مورخہ 9؍فروری 2023بروز جمعرات کومولانا سمیع اللہ قدوس فلاحی کی زیر نظامت المنار کیمپس بڑاگائیں میں ایک ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا ۔ جس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر حسن رضا (صدر ،ادارۂ ادب اسلامی ہند)،ڈاکٹر خالد سجاد (صدر ،ادارۂ ادب اسلامی ،جھارکھنڈ) اور ڈاکٹر محمد غالب نشتر (پروفیسر ،جے این کالج ، دھروا ) خاص طور پر شامل ہوئے ۔ ادبی نشست کا آغاز حافظ امام الدین نے تلاوت قران پاک سے کیا جبکہ استقبالیہ گفتگو مولانا سمیع اللہ قدوس فلاحی نے پیش کی ۔مذکورہ نشست میں رانچی کے مختلف علاقوں سے ادب ذوق حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی سبھی نے اپنا اپنا تعرف کرایا اور ادبی نشست سے مستفید ہوئے ۔سب سے پہلے نشست کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر غالب نشتر نے کہا کہ اردو زبان کو اپنی تہذیب میں شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔ہماری تعلیم بامقصد ہو اور ہمارے اندر تحریری و تقریری صلاحیت کو پروان چڑھانا ہوگا ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اردو سے جڑے ہر مسائل پر ہم آپ کے ساتھ ہیں آپ اپنی صلاحیتوں کو نکھانے کیلئے کبھی بھی مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔ جس کے بعد ڈاکٹر خالد سجاد نےگفتگو فرماتے ہوئے ادارۂ ادب اسلامی ہند کے اغراض و مقاصدپر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ ادارۂ کا اغراض و مقاصد یہ ہے کہ تخلیقی ادب کے ذریعہ اخلاقی اقدار کے فروغ و ارتقا کی جدو جہد کرنا۔ادب سے منفی رجحانات ،ذہنی انتشار اور غیر اخلاقی میلانات کو زائل کرنے کی کوشش کرنا۔ اہل قلم میں اس احساس کو بیدار کرنا کہ ان کی زبان و قلم پر اپنے معاشرے اور نسل انسانی کے سلسلے میں کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور اخلاص ، درد مندی اور دیانت داری کو ان کے فن و فکر کا نقطۂ آغاز ہونا چاہئے ۔ہم فکر و ہم خیال اہل قلم اور ادبی حلقوں کے درمیان روابط کو مستحکم بنانا۔ایسا ادبی ماحول پروان چڑھانا جو اہل قلم کی ہنر مندی اور تخلیقی صلاحیتوں کو صحیح خطوط پر فروغ دے سکے ،وغیرہ ۔ آخر میں ڈاکٹر حسن رضا نے طلبہ سے رو برو ہوئے اور بات چیت کے انداز میں ادبی خیالات پر روشنی ڈالتے ہوئےسبھی سے ایک ایک شعر سننے کی خواہش جتائی تو سبھی نے شعرسنائے۔انہوں نے مزید کہا کہ زبان و ادب سے روزگار بھی حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ اورپھر اسی دوران انہوں نے رانچی حلقہ میں ادارۂ ادب اسلامی کا قیام عمل میں لانے کی بات کہی  جس کیلئے لاحہ عمل بھی تیار کیا گیا جس میں یہ طئے پایا کہ آئندہ 11مارچ کو ایک نشست رکھی جائے گی اور باضابطہ طور پر رانچی حلقہ میں ادارۂ ادب کو مستحکم بنانے پر عمل کیا جائے گا ۔ موقع پر سمیع اللہ قدوس ،محمد معراج الدین ، ضیاء اللہ ، جاوید اختر ، حافظ امام الدین ، مشتری بیگم ، ثنا مراد ، عاشق الہی ،رمیز راجا، عبدالکلام ، رخسانہ پروین ، انجم آرا ،نزہت پروین ،زینب سائرہ ،شہزادی بیگم ،مہ جبیں پروین موجود تھے ۔