نفرت کو ملی کراری شکست

تاریخی جیت کے ساتھ دہلی پر آپ کا قبضہ برقرار
نئی دہلی، 11 فروری (یو این آئی) اروند کیجریوال کی آندھی میں عام آدمی پارٹی دہلی میں تاریخی جیت کے ساتھ تیسری بار اقتدار میں آ گئی ہے وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کا  22 سال کے بعد اقتدار میں واپسی کا خواب چکنا چور ہو گیا جبکہ کانگریس کی جھولی ایک بار پھر مکمل طور خالی رہی۔عام آدمی پارٹی نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں 70 میں سے 67 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس الیکشن میں اس نے 60 سے زائد سيٹیں جیت کر نئی تاریخ رقم کی ہے. وہ مسلسل دو انتخابات میں 60 سے زائد سیٹ جیتنے والی پہلی پارٹی بن گئی ہے۔دہلی کے عوام نے آپ کو وسیع حمایت دے کر اس کے ’لگے رہو کیجریوال‘ کے نعرے پر مہر لگا دی۔ انتخابی نتائج سے صاف ہے کہ کیجریوال کے آگے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کی طاقت بوني ثابت ہوئی۔ بی جے پی کے لئے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور لوک جن شکتی پارٹی کے رہنما بھی کام نہیں آئے۔ بی جے پی نے دہلی کے انتخابات میں پہلی بار مسٹر کمار کے جنتادل (یو) اور ایل جے پی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا تھا لیکن ان دونوں جماعتوں کا پتہ  صاف ہو گیا۔منگل کو ہوئی ووٹوں کی گنتی میں آئے نتائج میں بی جے پی اور کانگریس دونوں کو زبردست جھٹکا لگا۔ گزشتہ سال ہوئے لوک سبھا انتخابات میں دہلی کی تمام سات نشستیں جيتنےوالي بی جے پی اس الیکشن میں  سات سیٹوں پر سمٹ گئی اور کانگریس مسلسل دوسری بار ایک بھی سیٹ نہیں جیت پائی۔وزیر اعلی کیجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت آپ  کے تمام وزیر الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے۔ مسٹر سسودیا اور اسمبلی  اسپیکر رام نواس گوئل سخت مقابلے کے بعد اپنی سیٹ بچانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ کیجریوال کی آندھی میں نئی ​​دہلی، چاندنی چوک اور مغربی دہلی لوک سبھا سیٹوں کے تحت آنے والی تمام اسمبلی سیٹوں پر بی جے پی کے پاؤں پوري  طرح  اکھڑ گئے اور اسے یہاں ایک بھی سیٹ نصیب نہیں ہوئی۔ دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری کے پارلیمانی حلقہ شمال مشرقی دہلی سے بی جے پی کی کچھ لاج  بچی۔ اس پارلیمانی حلقہ کے تحت آنے والی چار سیٹوں روہتاس نگر ، وشواس نگر،کراول نگر اور گھونڈا سے پارٹی کو کامیابی ملی ہے۔اس کے علاوہ مشرقی دہلی کی گاندھی نگر اور لکشمی نگر اور شمال مغربی دہلی کی روہنی سیٹ سے اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما وجیندر گپتا اپنی سیٹ بچانے میں کامیاب رہے۔