پنجاب میں کسانوں کی ریل روکو تحریک 14 ٹرینیں منسوخ، ریاست گیر بندآج

چندی گڑھ،24؍ستمبر(ایجنسی) پنجاب کے کسانوں نے تین اہم زرعی بلوں کے خلاف احتجاج تیز کر دیا ہے۔ جمعرات سے کسانوں نے ریاست میں تین روزہ ریل روکو تحریک شروع کر دی ہے۔ امرتسر، فیروز پور اضلاع میں کسانوں نے ریلوے ٹریک پر بیٹھ کر دھرنا دیا، جس کے سبب دہلی آنے اور جانے والی ٹرینیں متاثر ہوئیں۔ کسانوں نے 25 ستمبر یعنی جمعہ کو ریاست گیر بند کا اعلان کیا ہے۔ جس کے پیش نظر فیروز پور ریلوے ڈویژن نے 14 ٹرینوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ کسانوں نے یکم اکتوبر سے غیر معینہ مدت کے لئے بند کا اعلان کیا ہے۔کورونا وائرس کی وبا کے باوجود پنجاب میں کسانوں کا بڑے پیمانے پر احتجاج یہ ثابت کرتا ہے کہ اگرچہ پارلیمنٹ سے بلوں کو منظور کر لیا گیا ہے لیکن کسان اس کو قبول کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ کسانوں کو خدشہ ہے کہ ایک بار منڈی کے باہر خریداری شروع ہو گئی تو، انہیں کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کے نظام سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔پنجاب میں ریل روکو تحریک کے تحت کئی شہروں کے دیہی علاقوں میں کسان اور ان کے اہل خانہ بشمول بچے اور بوڑھے، علی الصبح ہی قریبی ریلوے ٹریک پر جا کر بیٹھ گئے تھے۔ ایک کسان نے این ڈی ٹی وی کو بتایا، ’’حکومت ہم کسانوں سے بات نہیں کرنا چاہتی۔ اگر ہم ان قوانین کو قبول نہیں کرتے تو انہیں زمین پر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ ہم لڑائی جاری رکھیں گے، یہ لڑائی 2 ، 5 یا 10 سال بھی چل سکتی ہے۔ حکومت کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ملک کے کسان اور مزدور ان بلوں کو قبول کریں گے۔"کاشتکاروں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر حکومت غیر متوقع ہنگامے کے درمیان صوتی ووٹ کے ذریعے منظور کردہ ان بلوں کو واپس نہیں لیتی ہے تو ان کا احتجاج تیز ہو جائے گا۔ ملک میں چاول اور گندم کی بڑی پیداوار کرنے والی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ کے کسان ان بلوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔
کسانوں کی نقل و حرکت کو دیکھتے ہوئے ریلوے نے 24 سے 26 ستمبر تک پنجاب میں ریل آپریشن منسوخ کر دیا ہے۔ کوئی مسافر اور پارسل ٹرین 24 سے 26 ستمبر تک پنجاب نہیں جائے گی۔ ٹرینوں کا سفر امبالہ کینٹ، سہارنپور اور دہلی اسٹیشنوں پر ختم کر دیا جائے گا۔ امبالا - لدھیانہ اور امبالا ۔ چندی گڑھ ریل روٹ بند رہے گا۔ تین دنوں میں 34 ٹرینوں کا سفر محدود، منسوخ یا ان ک روٹ ٹبدیل کیا گیا ہے۔ ان میں 26 مسافر ٹرینیں شامل ہیں جبکہ 8 پارسل ٹرینیں ہیں۔